اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے پیر کو یہاں اسلام آباد میں کابینہ کمیٹی برائے چینی سرمایہ کاری کے منصوبوں کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈویژن مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹریز سمیت اہم سرکاری افسران نے شرکت کی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سیکرٹریٹ اور وزارت منصوبہ بندی کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اجلاس کے ایجنڈا میں سی پیک فریم ورک کے تحت جاری کئی منصوبوں کو تیز کرنے پر زور دیا گیا۔
رشکئی اسپیشل اکنامک زون (ایس ای زیڈ) کو بجلی کی فراہمی، گوادر فری زون کے لیے درآمدی/برآمد کی پالیسیاں، گوادر پورٹ کے ذریعے افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ، سمندری خوراک کی بین الاقوامی ترسیل اور کراچی کوسٹل کمپری ہینسو کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سرمایہ کاروں کی خدمت کے لیے ایک فعال انداز اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے سرمایہ کاروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا چاہیے۔انہوں نے تمام متعلقہ وزارتوں کو مزید ہدایت کی کہ وہ چند دنوں کے اندر زیر التوا معاملات پر اپنی رائے دیں تاکہ پیش رفت کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر نے زور دیاکہ فیصلے تیزی سے لیے جانے چاہئیں اور سرمایہ کاروں کو زیادہ دیر تک انتظار نہیں کرانا چاہیے، کیونکہ تاخیر سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ احسن اقبال نے لائن وزارتوں کے سیکرٹریوں کو ایک قابل عمل منصوبہ تیار کرنے اور حل طلب مسائل اور التوا کو دور کرنے کی ہدایت کی۔سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی حکام کے لیے حفاظتی اقدامات پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے زور دیا کہ سکیورٹی پروٹوکول خوف کی فضا پیدا نہیں کریں گے اور نہ ہی کاروباری کارروائیوں میں رکاوٹ ڈالیں گے۔ کمیٹی نے چینی سرمایہ کاروں کو درپیش کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک کے منصوبوں میں بغیر کسی تاخیر کے پیش رفت جاری رکھی جائے۔ احسن اقبال نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے اور اہم منصوبوں کی تکمیل کو تیز کرنے کے لیے وزارتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور ہموار فیصلہ سازی پر زور دیا۔