کراچی( نمائندہ خصوصی )مذہبی جماعت کی اڑ میں قبضہ میں مافیہ نے یتیم اور بیواؤں کے پلاٹوں پر قبضے کے لیے کاروائی شروع کر دی ملیر کے وکلاء نے جب قبضہ مافیہ کے خلاف اواز اٹھائی تو مافیا نے 200 سے زائد افراد کے ساتھ مل کر ہائی کورٹ ایڈوکیٹ ہائی امجد مستوئی پر نہ صرف قاتلانہ حملہ کیا بلکہ قبضہ مافیا کے دہشت گردوں نے سینیئر وکیل کو زندہ جلانے کی کوشش کی دوسری جانب پولیس روایتی تاخیر کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی اور ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے ساتھ مقدمہ درج کیا لیکن تھانہ شاہ لطیف میں رد و بدل کے باعث قبضہ مافیا کی چمک کے نتیجے میں پولیس کاروائی سے گریزاں ہیں سینیئروکیل امجد مستوئی پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں میں سید اللہ شیرازی اجمل شیرازی عظمت رحمت حنان یوسف تنولی اور عمید تنولی اور دیگر درجنوں نامعلوم افراد شامل تھے یوسف تنولی نے مبینہ قبضہ مافیا سرگر م دہشت گر نے محلہ کمیٹی کی اڑ میں دہشت گردوں کے واٹس ایپ گروپ میں سینیئر وکیل پر حملے کے لیے لوگوں کو اکسایا جنہوں نے سینیئر وکیل کو زندہ جلانے کی بھیانک کوشش کی جس میں سینیئر وکیل امجد مستوئی کا کالا کوٹ اور گاڑی بھی نزر آتش کر دی گئی اس دوران درجنوں افراد نے سینیئر وکیل کو تشدد کا نشانہ بنایا ذرائع کے مطابق مافیا غریبوں بیواؤں اور یتیموں کے پلاٹوں پر قبضہ کرتا ہے جس کے خلاف اواز اٹھانے والوں کے ساتھ برا حشر کیا جاتا ہے درین اثناء کراچی بار ملیر بار اور ہائی کورٹ بار قبضہ مافیہ کے وکیل پر دہشتگردی وارداتوں کی مذمت کرتے ہیں اور انتظامیہ سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے