اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمرانوں کا مسئلہ مرضی کے ججوں،جرنیلوں کی مدت ملازمت میں توسیع کراناہے،جمہوریت اور آئین کی بالادستی کی بات کرنے والے پارلیمنٹ کو بے توقیر کررہے ہیں،ایوان میں اکثریت عوامی رائے سے نہیں بلکہ طاقت، دولت اور اسٹبلشمنٹ کے آلہ کار بن کر آنے والوں کی ہے، اسلام آباد میں منڈیاں لگا کر توسیع لینا روایت بن چکی ہے،جماعت اسلامی نے باجوہ کو ایکسٹینشن نہیں دی،اس طبقے کے خلاف متحد اور منظم ہو کر جدوجہد کی ضرورت ہے،ملک کو امن،جمہوری آزادی،سستی بجلی اور مضبوط معیشت کی ضرورت ہے،معاہدہ راولپنڈی کی مدت ختم ہونے کو ہے جلد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔تاجروں،کسانوں،طلبہ،نوجوان اور ماؤں بہنوں سے کہتا ہوں جماعت اسلامی کے ممبر بنیں اور پاکستان کو ظالم اشرافیہ سے آزاد کرانے میں ہمارا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سیالکوٹ میں ممبرشپ کیمپ کے افتتاح کے موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیرسیالکوٹ چوہدری امتیاز بریار بھی اس موقع پر موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دفاعی بجٹ سے زیادہ آئی پیز پر خرچ ہورہاہے،حکمران اپنی شاہ خرچیاں بڑھا رہے ہیں،جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگاتے اور اپنی مراعات کم نہیں کرتے۔واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں ہمیں خیرات نہیں حق چاہیے، پاکستان کا ہر شہری امن،ترقی،صحت اور تعلیم چاہتا ہے۔برسوں سے ملک پر ایک خاص طبقہ مسلط ہے اور ان کی حکمرانی میں پاکستان ترقی کی بجائے تنزلی کی جانب گیا، یہی لوگ بدامنی کے ذمہ دار ہیں، یہ عوام کو آپس میں لڑاتے ہیں اور بیرونی قوتوں کے آلہ کار بن کر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرتے ہیں، انھوں نے ہی پاکستان کو غیر ملکی ایجنسیوں کی آماجگاہ بنایا، عوام کو اس طبقہ سے جان چھڑانے کے لیے متحد ہونا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت سیالکوٹ اور فیصل آباد سمیت بڑے شہروں کے صنعت کار اور تاجر پریشان ہیں،وہ سرمایہ منتقل کرنا چاہتے ہیں، ملک میں کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا راج ہے، ان مسائل کا حل جدوجہد ہے، مایوس ہو کر گھر بیٹھ جانا یا ملک چھوڑ دینا مناسب عمل نہیں ہے،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو تمام نعمتوں سے نوازا ہے، سب سے بڑی نعمت نوجوان ہیں جو آبادی کا65فیصد بھی زیادہ ہیں، جماعت اسلامی یوتھ کے لیے سب سے بہترین پلیٹ فارم ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی نے قومی ایجنڈے کے ساتھ پرامن قومی مزاحمتی تحریک کا آغاز کیا ہے، اسی سلسلے میں ممبرشپ مہم جاری ہے، اس کے بعد عوامی کمیٹیاں بنائیں گے اور حق دو تحریک کے دوسرے فیز کا آغاز ہو گا۔ جماعت اسلامی نے عوام کو سستی بجلی کی فراہمی، ناجائز ٹیکسز کے خاتمہ، آئی پی پیز کے معاہدوں سے جان چھڑانے، حکمرانوں کی مراعات کے خاتمے اور جاگیرداروں پر ٹیکسز کے نفاذ کے لیے دھرنا دیا اور حکومت سے معاہدہ کیا، حکومت کو اب اس معاہدہ پر عمل درآمد کرنا ہو گا، معاہدے کی دوچار شقوں پر عمل درآمد سے کام نہیں چلے گا، حکمران اپنی فری بجلی، پٹرول اور سرکاری بڑی گاڑیوں کا استعمال بند کریں، عوام آئی پی پیز کے دھندے کو قبول کرنے کو تیار نہیں، پورے ملک میں یکساں ٹیرف نافذکیا جائے، بجلی کی اصل لاگت کا تعین کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سے معاہدہ پر عمل درآمد کے لیے منظم جدوجہد کا آغاز کرنا پڑے گا۔شٹر ڈاؤن،پہیہ جام سمیت تمام آپشنز موجود ہیں،مشاورت کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔