جی ایف ایس بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز کی جانب سے 11 رمضان المبارک کو شاندار افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا ، افطار ڈنر میں تعمیراتی صنعت سے تعلق رکھنے والی شخصیات، صحافیوں، سیاستدانوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، جی ایف ایس کے افطار ڈنر میں سی ای او جی ایف ایس بلڈرز عرفان واحد، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن محسن واحد، مینجنگ ڈائریکٹر منصور واحد اور جی ایف ایس کی انتظامیہ نے مہمانوں کا استقبال کیا، افطار ڈنر میں ایم کیو ایم پاکستان بحالی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر فاروق ستار، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان، احمد چنائے اور دیگر موجود تھے، تقریب کے مہمان خصوصی دعوت اسلامی کے مولانا عبدالحبیب عطاری تھے ، افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے روزے کی اہمیت پر روشنی ڈالی، انھوں نے حضور پاک ﷺ کی زندگی کے بارے میں تفصیل سے بتایا، انھوں نے قرآن پاک باقاعدگی سے پڑھنے اور اس میں موجود احکامات پر عمل کرنے سے متعلق بھی بات کی، افطار سے قبل مولانا عبدالحبیب عطار ی نے خصوصی دعا کرائی، اس موقع پر سی ای او عرفان واحد کا کہنا تھا کہ دعوت افطار ہر سال کی روایت ہے ، افطار ڈنر کے ساتھ ساتھ اپنے ملازمین کی خدمات کو بھی سراہا جاتا ہے ، انھوں نے کہا کہ تمام لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہمیشہ کی طرح میڈیا کا شکر گزار ہوں رمضان کا مہینہ ہے اللہ پاک ہمارے ملک پاکستان کو اپنی امان میں رکھے۔ افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان بحالی تحریک کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ جی ایف ایس نے گلدستہ سجایا ہے یہ اجتماع لوگوں کو بسانے والوں کا ہے ،آسان اقساط پر خوبصورت سائبان ہر ایک کا خواب ہے ۔ میری دعا ہے کہ ہر کسی کو آسان شرائط پر گھر ملیں۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بستیاں بسانی ہیں یہ محبت کرنے والوں کا اجتماع ہے۔ آج کوئی مصالحہ نہیں ہے کہ خبر بن سکے، ایک سوال کے جواب میں فاروق ستار نے کہا کہ یہ ہماری تہذیب نہیں ہےکہ کسی کا پرچم جلائیں یہ کام جو لوگ کر رہے ہیں وہ ہم میں سے نہیں ہیں۔ تقریب کے شرکاء کا کہنا تھا کہ جی ایف ایس کی جانب سے منعقد کی جانے والی افطار ڈنر شہر میں ہونے والی سب سے بڑی اور شاندار افطار ڈنر سمجھی جاسکتی ہے ، شرکاء کا کہنا تھا کہ جی ایف ایس بہت زبردست کام کر رہا ہے ، کم آمدنی والوں کے لیے ہاوسنگ اسکیم خوش آئند ہے ، جی ایف ایس کے پراجیکٹس سے روزگار کے مواقع مل رہے ہیں۔