لاڑکانہ (رپورٹ عاشق پٹھان ) سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن غیر فعال سرکاری اسکول کو فعال بنانے کا ذمہ اٹھالیا حکومت سندھ، سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی مدد کرنے کو تیار اور اور ادارہ سیف نا صرف سرکاری غیر فعال اسکولز کو فعال کرکے طلبہ و طالبات کا مستقبل سنوار رہا ہے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام دور دراز دیہاتی علاقوں میں مفت تعلیم دینے کا سفر جاری و ساری ہے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی بہترین کارکردگی کا سہرا مینیجنگ ڈائریکٹر عبدالکبیر قاضی کو جاتا ہے جن کی کوششیں سے سیف کا مفت تعلیم دینے کا عزم کامیابی کی طرف گامزن ہے ناصرف فارمل بلکہ نان فارمل ایجوکیشن میں بھی سیف تعلیم کے میدان میں سب سے آگے جارہا ہے وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ سیف کی بہتر کارکردگی سے مطمئین تفصیلات مطابق غیر فعال سرکاری اسکولز کو فعال کرنے کی زمہ داری اٹھانے والے ایڈاپٹرز کے اعزاز میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ، سیکریٹری تعلیم زاہد عباسی ، ایم ڈی سیف عبدالکبیر قاضی سمیت مختلف سماجی افراد اور تعلیم سے منسلک افراد نے شرکت کی اسکول ایڈاپٹرز کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا کہ اسکول ایڈاپٹ کرنے والوں کے معترف ہیں جنہوں نے ہماری خامیوں کو بھی ایڈاپٹ کیا ہے، اسکول کو ایک ماں کے احساس کی طرح گود لینا اور قوم کے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری لینے کے جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جبکے پہلی دفعہ قانونسا زوں کو خط لکھ کر کہا کہ کم سے کم اپنے حلقے کے تین اسکولز کی ذمہ داری لیں، ہمیں ان اسکولز پر بھی نظر رکھنی ہوگی جو فعال ہیں، مینیجنگ ڈائریکٹر سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن عبدالکبیر قاضی کا کہنا ہے کہ ہم میں سے ہر کسی کو اپنے حصے کا کام کر کے اپنے حصے کی شمع کو خود جلانا ہوگا ایڈاپشن پالیسی تحت 319 اسکولز فعال ہوۓ اور ایک لاکھ 25 بچوں کو تعلیم مل رہی ہے اس پالیسی کی وجہ سے بہت سے اسکولز کو بہتر کیا جا سکتا ہے، ہمیں اسکولز ایڈاپٹرز ہر سطح پر سرہانا ہوگا، تا کہ مزید لوگ اس نیک عمل کا حصہ بنیں، اسکول ایڈاپشن پالیسی سرکار کی بنائی ہوئی ہے اور اس سے سرکاری اسکولز ہی بہتر ہو رہے ہیں دیگر کارکردگی کی بات کہ جائے صوبے بھر میں 2641 اسکولز سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی زیر نگرانی چل رہے ہیں جہاں لاکھوں کی تعداد میں طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کررہے ہیں درازیں سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے حکومتِ سندھ کے تعاون سے 1998 میں Adopt a School Program کا آغاز کیا تھا، سندھ بھر کے 319 غیر فعال سرکاری اسکولوں کو 100 سے زائد ایڈاپٹرس ذمہ داری کے ساتھ چلا رہے ہیں اور یہ سیف کی بانی پروفیسر ڈاکٹر انیتا غلام علی کے وژن اور سندھ حکومت کی تعلیم کی ترقی کی جانب سنجیدہ کوششوں کا ثمر ہے۔