کراچی۔(نمائندہ خصوصی ):انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل آرسینیو ڈومنگیوز انٹرنیشنل میری ٹائم سسٹین ایبلٹی ایگزی بیشن اینڈ کانفرنس میں شرکت کی،کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے بعد، انہوں نے میری ٹائم افیئرز کی وزارت کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔ایس جی آئی ایم او نے کے پی ٹی کے آئل پائپ لائن ٹرمینل 2 اور ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینلز لمیٹڈ کا دورہ کیا جہاں انہیں بندرگاہ کے آپریشنز اور پورٹ کے ڈیجیٹائزیشن کے عمل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اس کے بعد آرسینیو نے کے پی ٹی کے زیر انتظام ہسپتال کا دورہ کیا،اس کے ہمراہ وفاقی وزیر برائے سمندری امور قیصر احمد شیخ، چیئرمین کے پی ٹی اور دیگر حکام بھی تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرسینیو ڈومنگیوز نے کہا کہ وسیع ساحل، گہرے سمندر، سٹریٹجک تجارتی محل وقوع، شاندار بندرگاہوں کی بدولت پاکستان میں میری ٹائم سیکٹر میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی سمندری صنعت میں متعدد طریقوں سے اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔یہی نہیں بلکہ یہ بہت سی دوسری قوموں کے لیے گیٹ وے کا کام کر سکتا ہے۔عالمی میری ٹائم پروٹوکولز بالخصوص آئی ایم او ریگولیشنز پر پاکستان کی تعمیل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی جانب سے آئی ایم او ریگولیشنز کی تعمیل پر اطمینان کا اظہار کیا۔سیکرٹری جنرل آئی ایم او نے پاکستان کی جانب سے ہانگ کانگ کنونشن کی شپ بریکنگ کی پاسداری پر اطمینان کا اظہار کیا۔کے پی ٹی پورٹ ہاؤس میں مینگروو کا پودا لگانے کے بعد آرسینیو نے گلوبل وارمنگ کے خلاف کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے پاکستان کی کوششوں اور دنیا کے سب سے بڑے مینگرو کے جنگلات کے تحفظ میں اس کی سرمایہ کاری کو سراہا۔انہوں نے دیگر تمام اقوام پر زور دیا کہ وہ اس رجحان کی پیروی کریں اور ہمارے ماحولیاتی نظام کو محفوظ رکھیں۔انہوں نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ پاکستان کے مزید دوروں کے منتظر ہیں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان آہستہ آہستہ مالی مشکلات سے نکل رہا ہے کیونکہ ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں،ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے، شرح سود میں کمی ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت معیشت کی بحالی کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے لیکن یہ ایک ہاتھ کا کام نہیں ہے کیونکہ ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہے۔گوادر پورٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور بلوچستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کابینہ نے حکومت کا 50 فیصد گوادر پورٹ کے ذریعے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔موسمیاتی تبدیلی کی کوششوں میں پاکستان کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے قیصر احمد نے کہا کہ پاکستان گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کم حصہ ڈالتا ہے لیکن یہ ان ممالک میں سے ایک ہے جو اس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوتی ہیں۔درخت لگانا موسمیا تی تبدیلیوں کے خلاف مہم میں پاکستان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے