کراچی (کامرس رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر محمد کامران عربی نے شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس کمی کا خیرمقدم کیا ہے تاہم اس کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے شرح سود میں کمی کی مزید گنجائش تھی اور اسے سنگل ڈیجٹ پر لایا جاسکتا تھا۔ مرکزی بینک کا یہ فیصلہ درست سمت کی طرف مثبت قدم ہے مگر اسٹیٹ بینک کو اس حوالے سے ایک روڈ میپ متعین کرنا چاہیے اور شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لا کر بزنس کمیونٹی کے رائے کو اہمیت دینی چاہیے جو ملکی معیشت کے استحکام میں اہم ثابت ہو سکتا ہے۔کامران عربی نے ایک بیان میں کہا کہ سائٹ ایسوسی ایشن نے اپنی بجٹ تجاویز میں پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لانے پر زور دیا تھا جس کے نتیجے میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی لائی جاسکتی ہے اور بزنس کمیونٹی کو سرمائے کی کمی کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی مارکیٹوں میں مقابلے کی صلاحیت کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک واضح روڈ میپ متعین کرنے سے تاجر وصنعتکار برادری کو اطمینان کے ساتھ اپنی مستبقل کی کاروباری حکمت عملی طے کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ شرح سود میں بار بار اتار چڑھاؤ مشکلات کا باعث بنتا ہے۔صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ جب افراط زر سنگل ڈیجٹ تک گرا تو حقیقی شرح سود 10 سے 11 فیصد تک پہنچ گیا جس کے نتیجے میں پالیسی ریٹ کو کم از کم 5 فیصد تک کم کیا جانا چاہیے تھا جویکدم نہ سہی مگر بتدریج کم کیا جائے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک بدلتے ہوئے معاشی حالات کا جواب دینے میں سست روی کا مظاہرہ کر رہا ہے لہٰذاموجودہ ترجیح کوششوں کو تیز کرنا اور معیشت کو متحرک کرنے پر مرکوز ہونی چاہیے۔