کراچی (نمائندہ خصوصی)تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی میں مارک اپ کی شرح میں 2% کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر اس حد تک بہتر ہوئے ہیں کہ مارک اپ کی شرح میں کم از کم 5% کمی کی جانی چاہئے تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مارک اپ کی شرح میں مزید 3% کمی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مارک اپ کی شرح میں تمام ممکن حد تک کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ امپورٹ ایکسپورٹ کی سرگرمیوں میں اضافے سے کاروباری حالات بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں میں تیزی سے بے روزگاری میں یقینی کمی ممکن ہوسکے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ مارک اپ کی شرح زیادہ ہننے سے لوگ زیادہ رقم بینکوں میں منافع اکاؤنٹ میں جمع کرا دیتے ہیں جس سے کاروباری سرگرمیوں میں نمایاں کمی ہوجاتی ہے اور بے روزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین معاشیات موجودہ زرمبادلہ کے ذخائر کی بنیاد پر مارک اپ کی شرح میں 5% کمی کی بات کر رہے تھے جو بالکل درست تھی۔ حکومت اس بارے میں دوبارہ غور کرکے شرح سود میں مزید کمی کرے تاکہ کاروباری سرگرمیوں میں نمایاں تیزی آسکے۔