اسلام آباد(کامرس رپورٹر ):پاکستان گوشت پیدا کرنے والا دنیا کا 15واں بڑا ملک جبکہ گوشت کی عالمی برآمدات میں پاکستان 57 ویں نمبر پر ہے، 2033 تک گوشت کی بین الاقوامی مارکیٹ کا حجم 1.6 کھرب ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 2003 میں گوشت کی برآمدات سے 14 ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا گیا تھا جبکہ 2023 کے دوران برآمدات کا قومی حجم 467 ملین ڈالر تک بڑھ گیا، اس دوران گوشت کی ملکی برآمدات میں سالانہ 18 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق گوشت کی مجموعی ملکی برآمدات میں 2023 کے دوران بڑے گوشت کی برآمدات کا حصہ 332 ملین ڈالر جبکہ چھوٹے گوشت کا حصہ 42 ملین ڈالر اور اوجڑیوں وغیرہ کا حصہ 14 ملین ڈالر ، پولٹری 0.03 ملین ڈالر جبکہ گوشت کی دیگر مصنوعات کی برآمدات کا حصہ 14 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا ۔مشرق وسطیٰ میں حلال گوشت کے کاروبار سے منسلک ڈاکٹر احمد رضا نے کہا ہے کہ پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن اور نئی منڈیوں تک رسائی سے گوشت کی قومی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں حلال گوشت کی بڑھتی ہوئی طلب پاکستانی برآمدات کنندگان کےلئے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے تاہم اس کےلئےگوشت کی براسیسنگ کرنے والی صنعتوں کی جدید خطوط پر تبدیلی ، کولڈ چین کی سہولیات میں اضافہ اور برآمد کنندگان کو قرضوں تک آسان رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان گوشت کی بین الاقوامی مارکیٹ میں نمایاں مقام حاصل کر کے قومی برآمدات کے فروغ سے زرمبادلہ کی وصولی میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا گوشت کی برآمدات میں اضافہ کےلئے جیو پولیٹیکل مشکلات کے خاتمہ پر توجہ دینے کی بھی ضرورت ہے، اس حوالے سے نئی منڈیوں تک رسائی کےلئے ٹریڈ ڈپلومیسی اور دوطرفہ معاہدوں کے ذریعے حکومت اہم کردار ادا کرسکتی ہےانہوں نے کہا کہ پاکستان میں حلال گوشت کی صنعت درپیس مسائل کے باوجود خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کر رہی ہے تاہم قیمتی زرمبادلہ کے حصول کو فروغ دینے کےلئے شعبہ کو درپیش مسائل کے خاتمہ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے