اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )کشمیری عوام کی نمائندگی کرنے والا آٹھ رکنی وفد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 57ویں اجلاس میں شرکت کے لیے جنیوا روانہ ہو گیا ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وفد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، حریت رہنما اور اقوام متحدہ میں ورلڈ مسلم کانگریس کے مستقل نمائندے الطاف حسین وانی ،کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سردار امجد یوسف خان ، انٹرنیشنل مسلم ویمنز یونین کی مستقل نمائندہ شمیم شال،کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنماسید فیض نقشبندی، ایسوسی ایٹ پروفیسر کوٹلی یونیورسٹی ڈاکٹر شگفتہ اشرف، کشمیر پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر راجہ سجاد لطیف اور براڈ کاسٹر نائلہ الطاف کیانی شامل ہیں۔وفداپنے دورے کے دوران انسانی حقوق کونسل کے خصوصی نمائندوں، سفارت کاروں اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں سمیت اہم عہدیداروں سے بات چیت کرے گا۔اس دورے کا بنیادی مقصد بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنا ہے۔ وفد کا مقصد عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے میں آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کی بھارتی حکومت کی کوششوں سے آگاہ کرنا ہے۔ وفددفعہ370اور 35Aکی منسوخی کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر میں امن، حالات معمول کے مطابق ہونے اور ترقی کے بارے میں بھارتی حکومت کے پروپیگنڈے کو بے نقاب کرے گا۔وفدمقبوضہ علاقے میں بڑھتے ہوئے فوجی جمائو اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت زمینی حقائق کو پیش کرے گا۔وہ بھارتی حکومت کی طرف سے رچائے جارہے انتخابی ڈرامے کی حقیقت کوبھی آشکارکرے گا جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پرکشمیری وفد ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ کئی سیمیناروںاور سمپوزیمز کی میزبانی بھی کرے گا۔ ان تقریبات کا مقصد دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کی فوری ضرورت کو اجاگرکرنا اور مقبوضہ علاقے میں بھارت کے مذموم اقدامات کو بے نقاب کرنا ہے۔