اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):دھیر کوٹ کا حسن ایڈونچر کے متلاشیوں اور فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک مقام بن چکا ہے۔ آزاد کشمیر میں ایک پوشیدہ خزانہ دھیرکوٹ دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے والے ایک اعلیٰ سیاحتی مقام کے طور پر ابھرا ہے۔ پاکستان ٹیلی ویژن نیوز کی رپورٹ کے مطابق بے مثال قدرتی خوبصورتی، سنسنی خیز پرکشش مقامات اور گرمجوشی سے کی جانے مہمان نوازی نے ایڈونچر کے متلاشیوں اور فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے دھیر کوٹ کو ایک مثالی مقام بنا دیا ہے۔مقامی حکام نے کہا ہے کہ دھیرکوٹ ایک اہم سیاحتی مرکز بن رہا ہے جس کے قدرتی حسن اور بھرپور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ آزاد کشمیر کے وزیر سیاحت نے کہا ہے کہ دھیرکوٹ کی سیاحت کی صنعت نے حالیہ برسوں میں نمایاں فروغ حاصل کیا ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ خطے کا بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات سیاحوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کریں۔مقامی حکومت کے اہلکار نے کہا کہ ہمیں دھیرکوٹ کی قدرتی خوبصورتی اور سنسنی خیز مقامات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے پر فخر ہے۔ ہمارا مقصد دھیرکوٹ کو خطے کا ایک اعلیٰ سیاحتی مقام بنانا ہے۔ ایک مقامی رہائشی نے کہا کہ ہم دھیرکوٹ میں سیاحوں کی آمد دیکھ کر بہت خوش ہیں کیونکہ یہ ہمارے لیے اپنی ثقافت اور مہمان نوازی کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا بہترین موقع ہے۔ آزاد کشمیر کی ایک دلکش وادی دھیرکوٹ نہ صرف اپنے دلکش قدرتی حسن کے لیے جانی جاتی ہے بلکہ اس کے لذیذ پھلوں کی کثرت بھی اس کو ایک نمایاں مقام دلاتی ہے۔ایک مقامی شہری نے بتایا کہ اس خطے کو پھلوں کی وسیع اقسام سے نوازا گیا ہے، جن میں سیب، خوبانی، چیری اور بیر شامل ہیں جو وادی کے آس پاس کے سرسبز باغات میں اگائے جاتے ہیں۔دھیرکوٹ کے پھل قدرت کی طرف سے ایک نعمت ہیں۔ ہم اپنے روایتی کاشتکاری کے طریقوں کو محفوظ رکھنے اور اپنے پھلوں کو دنیا میں فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسی طرح ایک مقامی کاروباری شخص نے کہا کہ دھیرکوٹ کی قدرتی خوبصورتی بے مثال ہے۔ ہم اسے آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ سیاحت سے مقامی کمیونٹی کو فائدہ ہو