اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان پوسٹ کا موجودہ خسارہ ناقابل قبول، نئے بزنس ماڈل پر عمل درآمد کرنا ہو گا،پاکستان پوسٹ نادرا اور دیگر اداروں سے باہمی اشتراک کے ساتھ اپنے ریونیو میں اضافہ کرے، پاکستان پوسٹ کو موجودہ عہد کے تقاضوں کے مطابق نئی اصلاحات لانا ہوں گی۔وزارت مواصلات کی جانب سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان پوسٹ کے ادارے کی موجودہ کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر نئے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے پاکستان پوسٹ کو بہتری کے نئے ٹاسک سونپ دیئے ہیں۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان پوسٹ کا موجودہ خسارہ ناقابل قبول، نئے بزنس ماڈل پر عمل درآمد کرنا ہو گا، پاکستان پوسٹ نادرا اور دیگر اداروں سے باہمی اشتراک کے ساتھ اپنے ریونیو میں اضافہ کرے، اپنی عمارات کا کمرشل استعمال کر کے پاکستان پوسٹ کو اپنے مالی وسائل بڑھانا ہوں گے، پاکستان پوسٹ کو موجودہ عہد کے تقاضوں کے مطابق نئی اصلاحات لانا ہوں گی۔وفاقی وزیر مواصلات نے ہدائت کی کہ پاکستان پوسٹ کاادارہ اپنے اخراجات کم کرے اور وسائل میں اضافہ کرے،نیک نیتی اور محنت سے کام کر کے اداروں کو خودانحصاری سے ہم کنار کر سکتے ہیں، پاکستان پوسٹ کی خالی عمارات کو "رینٹل پالیسی” کے تحت ملٹی نیشنل کمپنیوں کو کرایہ پر دیں،آئندہ 6 ماہ میں پاکستان پوسٹ کو اپنے ریونیو میں کم از کم اڑھائی ارب روپے بڑھانا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پوسٹ کی موجودہ صورتحال تسلی بخش نہیں، کم سے کم وقت میں واضح بہتری لانا ہو گی، پاکستان پوسٹ کو بچانے کے لئے بہت زیادہ محنت اور لگن کی ضرورت ہے۔عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ گزشتہ چھ ماہ میں پاکستان پوسٹ میں بہتری کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔وفاقی وزیر مواصلات کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پاکستان پوسٹ پرسنلائزڈ سٹیمپ، آٹومیشن اور ڈیجٹیلائزیشن اور دیگر اقدامات کرے گا، پہلے مرحلے میں پاکستان پوسٹ کی 50 عمارتوں، دوسرے میں 100 اور تیسرے میں 200 عمارات کے کمرشل استعمال کی تجویز بھی منصوبہ کا حصہ ہیں۔