فیصل آباد۔ (نمائندہ خصوصی ):پرائیڈ آف پرفارمنس، ستارہ امتیاز پانے والے اردو کے معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 20ویں برسی ۱ٓج7ستمبر بروز ہفتہ کوعقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔اس موقع پرفیصل ۱ٓباد سمیت دیگر شہروں میں خصوصی تقریبات میں اشفاق احمد مر حوم کی اردو ادب کے حوالے سے طویل خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا جائیگا۔برسی کے حوالے سے دریچہ ادب اور رائٹرزگلڈ فیصل آبادکے زیر اہتمام قرآن خوانی اور مرحوم کی روح کو ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی جائیگی۔اشفاق احمد 22اگست 1925کو مکستر، فیروز پور بھارت میں پیدا ہوئے۔لاہور سے ایم اے اردو کرنے کے علاوہ اٹلی، فرانس اور نیو یار ک کی یونیورسٹیوں میں بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ان کا شمار سعادت حسن منٹو اور کرشن چند کے بعد ادبی افق پر نمایاں رہنے والے افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک مشہور افسانے گڈریا سے غیر معمولی شہرت حاصل کی۔اس کے علاوہ بے شمار ٹی وی ڈرامے لکھے جن میں ایک محبت سو افسانے، طوطا کہانی، منچلے کا سودا، اچے برج لاہور دے، کارواں سرائے، قلعہ کہانی، حیرت کدہ، ننگے پاؤں قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے 1965 میں ریڈیو پاکستان لاہور سے ایک فیچر پروگرام تلقین شاہ کے نام سے شروع کیا جو تقریباً تین دہائیوں سے زائد عوام میں بے حد مقبول رہا۔ان کا یہ پروگرام قوم کے دل کی آواز تھا۔وہ بیک وقت ڈرامہ نگار، افسانہ نویس، براڈ کاسٹر اور پنجاب کے شاعر تھے۔ان کے ٹیلی ویژن ڈرامے اپنا نقش، اپنا ایک تاثر رکھتے تھے۔وہ بے پناہ مقرر اور معلم بھی تھے۔ان کی گفتگو سامعین کو مٹھی میں بند کر لیتی تھی۔ اشفاق احمد کو ان کی فنی خدمات کے صلہ میں 1979 میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔اس کے علاوہ انہوں نے دوحہ قطر ایوارڈ اور ستارہ امتیاز بھی حاصل کیا۔ اشفاق احمد7 ستمبر 2004 کی صبح 79برس کی عمر میں اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔