راولپنڈی ۔(نمائندہ خصوصی ):پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان اور عوام کا رشتہ، دل کا رشتہ ہے جو پاکستان کے دشمنوں کی شکست کا ضامن ہے،عزمِ استحکام، نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے، قوم میں انتشار، بے یقینی اور مایوسی پھیلانے والے تمام عوامل کو ہم اپنی ذہنی ہم آہنگی کے ساتھ متحد ہو کر شکست دیں گے، قومی یکجہتی کو کمزور کرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ وہ جمعہ کی رات یومِ دفاع و شہداء پاکستان کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔آرمی چیف نے یوم دفاع و شہداء پاکستان کے موقع پر وطن عظیم کے تمام بہادر شہداء اور غازیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے درجات کی بُلندی کے لئے دعا گو ہوں جن کے مقدس خون نے پاک سر زمین کی مٹی کی آبیاری کی، پاکستان کی عظیم قوم کے جذبوں کو سلام جنہوں نے افواج ِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے شانہ بشانہ طاغوتی قوتوں اور دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا،پاکستانی قوم ایک جّر ی اور بہادر قوم ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ میں قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا، افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پاکستان کی غیور عوام بلخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بہادر لوگوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں ۔آرمی چیف نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے سورۃ آلِ عمران کی آیت 169کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ”اور جو لوگ اللہ کی راہ میں شہید کیے گئے، ہر گز انہیں مردہ نہ سمجھو، وہ زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پاتے ہیں“۔آرمی چیف نے کہا کہ فتنہ الخوارج کے خلاف متحد آواز، پیغامِ پاکستان، مغربی سرحدوں کا باضابطہ انتظام، قبائلی علاقہ جا ت کی صوبہ میں شمولیت، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں معاشی و سماجی ترقی کے اقدامات اہم کامیابیاں ہیں، یہ کامیابیاں ریاستِ پاکستان کے عزم اور شہداء اور غازیوں کی قربانی کا ثمر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی شہہ پر فساد فی الارض برپا کرنے والوں، ان کی معاونت، جرائم کا جواز اور دفاع پیش کرنے والوں پر آئندہ بھی زمین تنگ رہے گی، فتنہ برپا کرنے والوں کے متعلق خدائے لم یزل کا ارشاد یاد رکھیں کہ ”الفتنہ اکبر من القتل“۔انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع جانتے ہیں اور کبھی مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے، آرمی چیف نے اتحاد اور یگانگت کی صفات اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ؛”معاشرتی و سماجی معاملات میں اخوت، ہم آہنگی، برداشت اور بُردباری کا مظاہرہ کریں“۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی عدم برداشت سے بالا تر رہ کر آئینِ پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقو ق کا مکمل تحفظ کریں، سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں۔آرمی چیف نے کہا کہ قائد کے رہنما اُصول، ایمان، اتحا د اور تنظیم ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ جغرافیائی اہمیت کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے،ہمارا اصل آثاثہ عوام، بالخصوص ہماری نوجوان نسل ہے، نوجوان نسل کا ملکی سالمیت و ترقی میں کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ بھارت کے ناجائز زیرِ قبضہ جموں و کشمیر نہ صرف ملکی، بلکہ خطے اور عالمی سطح کا مسئلہ ہے، آرمی چیف نےکشمیری عوام کی جدوجہد ِ آزادی کو سلام پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر کے شُہدا کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے،فلسطین کا تنازعہ دُنیا کے لئے انتہائی قابلِ فِکر سوالیہ نشان ہے، اسرائیلی جارحیت و بربریت اور فلسطینیوں کا استحصال انسانیت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،سفارتی سطح پر پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں پر بربریت کی روک تھام کے لئے سرگرم ِ عمل رہے گا۔آرمی چیف نے کہا کہ شہداء پاکستان کو سلامِ عقیدت جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں، شہید ہماری پہچان ہیں، شہدا کے لواحقین ہمارا مان ہیں، پاکستانی قوم کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔آرمی چیف نے افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جنگ میں زخمی ہونے والے افراد اور غازیوں کو بھی سراہاجنہوں نے ملک دشمنوں کے خلاف آہنی ڈھال بن کر ملکی سلامتی کو یقینی بنایا۔انہوں نے کہا کہ شہداء اور غازیوں کی لازوال قربانیوں کی بدولت، ملک کا دفاع ہمیشہ ناقابلِ تسخیر رہے گا، وزیر اعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر ، وفاقی اور صوبائی وزراء اور تمام مہمانانِ گرامی کا مشکور ہوں جنہوں نے اس پروقار تقریب میں شرکت کر کے ہماری بہادر افواج کے افسروں، جوانوں، غازیوں اور شہداء کے لواحقین کے حوصلے بڑھائے۔