کراچی(وقائع نگار خصوصی) ادارہ ترقیات کراچی کے افسران کا گریڈ19 میں مشکوک ترقیوں کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرگیا،،صوبائی محکمہ انسداد رشوت ستانی نے ریکارڈ کی عدم فراہمی پرسیکریٹری کے ڈی اے کو تیسرا ریمائنڈر بھی جاری کردیا،گریڈ19 میں مبینہ مشکوک ترقیوں کے الزام پررفیق احمد خان کھوڑو،سلمان اللہ شرافت،محب اللہ جعفری،شیخ فرید،محمد آصف صدیقی،کامران عمر اور سید عابد زیدی کی ترقیوں کا ریکارڈ کل 6 ستمبر تک پیش کرنے کی ہدایت کردی گئی،ریکارڈ کی عدم فراہمی پرقانون کے مطابق کارروائی کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی(کے ڈی اے) کے افسران کی گریڈ19 میں کی گئیں مبینہ مشکوک ترقیوں پر تحقیقات تیز ہونے پر افسران کی دوڑیں لگ گئی ہیں جبکہ صوبائی محکمہ انسداد رشوت ستانی نے سیکریٹری کے ڈی اے بہزاد عامر میمن کی جانب سے ریکارڈ کی عدم فراہمی پر انہیں تیسرا ریمائنڈر جاری کردیا ہے اور ترقیاں لینے والے افسران کا ریکارڈ کل 6 ستمبر تک پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور ریکارڈ کی عدم فراہمی پر محکمہ جاتی کارروائی کاا علان بھی کردیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے افسران کو گریڈ19 میں جاری ہونے والے ترقیوں کے لیٹر میں ڈی پی سی کی تاریخ 27 جولائی 2023ءدرج ہے جبکہ دوسری طرف سابق ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نے مذکورہ افسران کی ترقیوں کیلئے 19اکتوبر2023ءکو ایک نوٹ شیٹ کے ذریعے چیئرمین گورننگ باڈی سے ڈی پی سی کے انعقاد کیلئے ڈیٹ اینڈ ٹائم دینے کی درخواست کی تھی،کے ڈی اے کے افسران نے ڈی پی سی کے انعقاد کیلئے ڈیٹ اینڈ ٹائم مانگے جانے کی درخواست سے تین ماہ قبل کی تاریخ میں نامعلوم ڈی پی سی کے نام پر گریڈ19 میں ترقیاں حاصل کرلی تھیں اور اپنی پوسٹنگ اور تنخواہیں بھی گریڈ19 میں فکس کرالی تھیں تاہم سابق ڈی جی کی جاری کی گئی نوٹ شیٹ منظر عام پر آنے کے بعد مذکورہ جعلسازی کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے جس پر اینٹی کرپشن باقاعدہ تحقیقات کررہا ہے جبکہ سیکریٹری کے ڈی اے کی جانب سے اینٹی کرپشن کو ریکارڈ کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے، جس پرگذشتہ روز اینٹی کرپشن کی جانب سے جاری ہونے والے تیسرے ریمائنڈ ر میں واضح کیا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن کی جانب سے 8 جولائی 2024 کو لیٹر بھیجا گیا ،دوسرا لیٹر 30 جولائی 2024ءکو بھیجا گیا جبکہ تیسرا لیٹر 15 اگست2024ءکو ارسال کیا گیا تھا لیکن اس حوالے سے ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا ہے جبکہ اب3 ستمبر2023ءکو جاری ہونے والے لیٹر میں ہدایت کی گئی ہے کہ کل6 ستمبر2024ءتک تمام افسران کی ترقیوں کا ریکارڈ فراہم کیا جائے بصورت دیگر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔