اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے معاشی استحکام ، محصولات کی وصولی میں بدعنوانی کی روک تھام ، سمگلنگ کے خاتمہ، موثر روزگار کے مواقع پیداکرنے اور اخراجا ت میں کمی کے عزم کا اعادہ کرتےہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے، مہنگائی کی شرح اگست میں 9.6فیصدسے نیچےآگئی ہے،رائٹ سائزنگ اور ڈائون سائزنگ کے ساتھ ساتھ گردشی قرضوں میں بھی کمی لانا ہو گی، آئی ایم ایف کےساتھ یہ ہمارا آخری پروگرام ہونا چاہیے،ملک اپنے پائوں پر کھڑاہو کر ضرور ترقی کرے گا۔ ان خیالات کااظہار وزیراعظم نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگوکرتےہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہاکہ مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔ اگست میں افراط زر کی شرح 9.6 فیصد کر
پر آگئی ہے۔گزشتہ سال اسی ماہ اس کی شرح 27 فیصد تھی ۔ یہ انتہائی خوش آئند بات ہے۔ اس پر وزیرخزانہ اورگورنر سٹیٹ بینک ، تمام متعلقہ وزارتوں کے افسران کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔ یہ بہت اچھی کامیابی ہے ،سفر طویل ہے لیکن ہمیں تیزی سے آگے بڑھنا ہے۔ معیشت کو ترقی دینی ہے اور اس میں استحکام لانا ہے۔ روزگار کے مواقع بڑھانے ہیں ۔ اخراجات میں تیزی سےکمی کرنی ہے، اس کے لئے رائٹ سائزنگ اور ڈائون سائزنگ کو یقینی بنانا ہے۔ بجلی اور گیس کے گردشی قرضوں کو بھی کم کرنا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ٹیکس چوری اور بدعنوانی کو روکناہے۔روزگار کے موثر مواقع فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے۔ اس کے علاوہ سمگلنگ کا بھی خاتمہ کرنا ہے۔ ان تمام معاملات پر دن رات کام ہو رہا ہے۔ سفر مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ اگر ہم اپنے اہداف پر توجہ مرکوز رکھیں تو اپنی منزل پر ضرور پہنچیں گے۔ اگر زبانی باتوں اور کاغذی کارروائی سے زیادہ عملدرآمد پر توجہ مرکوز رکھیں تو ہم اپنے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ معیشت کی بہتری کے لئے تمام سمتوں میں سنجیدگی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔دان رات محنت کرنے والی قوموں نے اپنے حالات بہتر کر لئے ، پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے معدنیات ، قدرتی وسائل اور قابل اذہان سے مالا مال کررکھا ہے۔پاکستانی قوم خصوصاً نوجوان انتہائی باصلاحیت ہیں۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کے لوازمات پورے کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔ آئی ایم ایف بورڈ میں ہمارا کیس جائے گا تو نیاسفر شروع ہو گا لیکن یہ ملکی تاریخ کا آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہونا چاہیے ۔ملک اپنے پائوں پر کھڑاہو گااور ترقی کرےگا