کراچی(نمائندہ خصوصی) کراچی پریس کلب نے معروف صحافی ، تجزیہ کار، کالم نویس ، شاعر اور مصنف محمود شام کو شعبہ صحافت و ادب میں گرانقدر خدمات کے اعتراف میں کراچی پریس کلب کی اعزازی رکنیت سے نوازا ہے، محمود شام کے اعزاز میں منعقدہ تقریب پذیرائی کی صدارت قائم مقام صدر کراچی پریس کلب نواب قریشی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض سیکریٹری کراچی پریس نے سر انجام دئیے، تقریب میں اہلیہ محمود شام بلقیس محمود، ایڈیٹر نئی بات مقصود یوسفی، مظہر عباس، شمیم اختر، پروفیسر توصیف احمد، چئیر مین کراچی پورٹ ٹرسٹ سید سعدین رضا زیدی، پیپلز لیبر بیورو کے رہنما حبیب جنیدی، جماعت اسلامی کے رہنما منظر عالم، پروفیسر جعفر احمد، مہناز رحمان، شہناز احد، سلیم محمود ، مزدور رہنما منظور رضی، سینئیر صحافی عابد حسین، نصیر احمد، رفعت سعید، جوائنٹ سیکریٹری کراچی پریس کلب محمد منصف،ممبر گورننگ باڈی شعیب احمد سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، قائم مقام صدر نواب قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محمود شام کے ساتھ انہوں نے بھی کام کیا اور ذاتی مشاہدے کی بات ہے کہ محمود شام سینئر جونئر کا فرق کئے بغیر صحافت میں نہایت خوش اسلوبی سے فرائض سرانجام دیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محمود شام کو اعزازی رکنیت دینے کا مقصد صحافی برادری کو مزید مضبوط کرنا ہے، نئی نسل کو محمود شام سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے، آپ کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے تقریب پذیرائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کراچی پریس کلب نے ہمیشہ مثبت اقدار کو فروغ دیا ہے۔ شعبہ صحافت و ادب میں محمود شام کی خدمات کا سفر کئی دہائیوں پر محیط ہے، ان سے روزنامہ جنگ میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا ، یہ ہمارا اثاثہ ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ محمود شام جیسی قد اور علمی و ادبی شخصیات کراچی پریس کلب کا حصہ بنیں،معروف صحافی، ادیب و شاعر محمود شام نےتقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا میں انتہائی مشکور ہوں کہ کراچی پریس کلب نے مجھے اس اعزاز سے نوازا میں کراچی پریس کلب سے کئی دہائیوں سے وابستہ ہوں میں نے آزادی صحافت اور جمہوریت کی بقاء کے لئے پریس کلب سے چلنے والی تحریکوں میں حصہ لیا ہے، گرفتاریاں اور نوکریوں سے برخاستگی کا سامنہ کیا ہے،کراچی پریس کلب ملک کا پہلا پریس کلب ہے جہاں سے احتجاجی تحریکوں کا آغاز ہوا اور آج ملک بھر کے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے ہوتے ہیں،کراچی پریس کلب میں الیکشن موسم بہار کی طرح آتا تھا اور ہر رکن ووٹ اپنے ووٹ کا بھرپور استعمال کرتا تھا، پریس کلب میں سیاسی ، علمی اور ادبی محفلوں کا میلہ سجتا تھا لیکن آج کی ستم ظریفی یہ ہے کہ صحافت اور شعبہ صحافت انتہائی کسمپرسی میں ہیں، پرنٹ میڈیا ختم ہوتا جارہا ہے اور میڈیا ورکرز کو ان کی محنت کا صلہ نہیں مل رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ میں کراچی پریس کلب کی تعمیر ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا، تقریب سے ایڈیٹر نئی بات و سابق سیکریٹری کراچی پریس کلب مقصود یوسفی اور سینئیر صحافی شمیم اختر نے بھی خطاب کیا، کراچی پریس کلب کے قائم مقام صدر نواب قریشی ، سیکریٹری شعیب احمد، جوائنٹ سیکریٹری محمد منصف اور رکن گورننگ باڈی شعیب احمد نے محمود شام کو اعزازی رکنیت پیش کی،تقریب کے اختتام پر محمود شام نے کراچی پریس کلب کی لائبریری کے لئے اپنی کتب صدر و سیکریٹری کراچی پریس کلب کو پیش کیں