اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم سے اٹلی کی میلان یونیورسٹی کے طلباء کے 4 رکنی وفد نے جمعرات کو یہاں ملاقات کی جس میں موسمیاتی تبدیلی کے اہم مسئلہ اور پاکستان پر اس کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں طلباء کے وفد کو موسمیاتی تبدیلی کے مختلف سماجی و اقتصادی اثرات اور ملک میں موسمیاتی ریزیلیئنس کے لئے حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی نے طلباءکا خیرمقدم کیا اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا کو درپیش سب سے اہم چیلنجز میں سے ایک ہے اور اس کے اثرات پاکستان میں تیزی سے ظاہر ہورہے ہیں۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ دنیا کے دس سب سے زیادہ موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے جو انتہائی موسمی واقعات کی تعداد اور شدت میں اضافہ کا سامنا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال جون میں ہیٹ ویو کے دوران درجہ حرارت ریکارڈ بلندیوں تک پہنچ گیا جس سے صحت عامہ اور زراعت متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب جو زیادہ شدید اور متواتر ہوتا جا رہا ہے خاص طور پر دیہی علاقوں میں ہزاروں خاندانوں کو بے گھر ، بنیادی ڈھانچے کو نقصان اور معاش میں خلل ڈالتا ہے۔وزیر اعظم کی معاون نے کہا کہ وسائل سے محروم ملک کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں کے ان نتائج کو سنبھالنا ایک سنگین چیلنج بن گیا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کی وزارت کے مختلف منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے جاری اقدامات اور منضوبوں سے بھی طلباءکو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت بین الاقوامی تنظیموں اور عطیہ دہندگان کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ موسمیاتی موافقت اور تخفیف کے منصوبوں کے لیے فنڈنگ اور تکنیکی مدد حاصل کی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے فوری اور طویل مدتی اثرات سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ اور مختلف ماحولیاتی این جی اوز کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ مقامی کمیونٹیز کلائمیٹ ایکشن میں تیزی سے مصروف ہو رہی ہیں، نچلی سطح کی تنظیمیں آفات سے نمٹنے، جنگلات کی بحالی اور پائیدار کاشتکاری کے طریقوں پر کام کر رہی ہیں، میڈیا، سکولوں اور دیگر ذرائع سے تعلیم اور آگاہی کی مہم بھی چلائی جا رہی ہیں تاکہ لوگوں کو موسمیاتی اقدامات کے بارے میں آگاہی دی جاسکے ۔رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی موجودہ صدی کا سب سے بڑا عالمی مسئلہ ہے جس کے لئے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان ایک ذمہ دار ملک کے طور پر موسمیاتی اقدامات کے نفاذ کے ذریعے ماحولیاتی کارروائی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سطح پر منصفانہ اور موثر موسمیاتی کارروائی کی وکالت کے لئے عالمی شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔طلباءنے وزیر اعظم کی موسمیاتی معاون رومینہ خورشید اور ان کی ٹیم کا ملک کو درپیش ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں معلوماتی بریفنگ پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ماحولیاتی کارروائی کے لئے پاکستان کا عزم متاثر کن ہے اور دوسرے ممالک کے لیے اس کی پیروی کرنے کے لیے یہ ایک قابل ذکر مثال ہے۔