اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) نیشنل بک فاؤنڈیشن (NBF) نے آج احمد فراز آڈیٹوریم، NBF ہیڈکوارٹر میں "اکیسویں صدی کی مہارتیں” پر ایک ورکشاپ اور کتاب کی رونمائی کے ایونٹ کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ یہ تقریب NBF کی جانب سے تعلیمی برتری کو فروغ دینے اور افراد کو جدید دنیا کے چیلنجز کے لیے تیار کرنے کی جاری کوششوں کا حصہ تھی۔ڈاکٹر غلام علی ملاح، ایک ممتاز تعلیمی شخصیت، نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ اس ایونٹ میں اکیسویں صدی میں کامیاب ہونے کے لیے درکار مہارتوں جیسے تنقیدی سوچ، تخلیقی صلاحیت، مواصلات، تعاون، اور ڈیجیٹل خواندگی پر گہرائی سے تبادلہ خیال اور پریزنٹیشنز شامل تھیں۔ورکشاپ کی قیادت ڈاکٹر ساجد علی یوسف زئی نے کی، جو اکیسویں صدی کی مہارتوں پر مبنی نو شائع شدہ کتاب کے مصنف ہیں اور اسی ورکشاپ کے تربیت کار بھی تھے۔ ان کی بصیرت نے شرکاء کو تعلیمی نصاب اور پیشہ ورانہ مشقوں میں ان ضروری مہارتوں کو شامل کرنے کے عملی حکمت عملی فراہم کی۔کتاب کے تبصرہ نگاروں میں مرزا علی، ڈائریکٹر فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (FBISE)، اور ڈاکٹر سائرہ ندرات، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (NUML) سے شامل تھے، جنہوں نے کتاب کی اہمیت پر اپنے خیالات پیش کیے اور پاکستان میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے میں اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔نیشنل بک فاؤنڈیشن کے سیکریٹری، مراد علی محمند، نے اس تقریب کی میزبانی کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اکیسویں صدی کی پیچیدگیوں کو سمجھنے کے لیے طلباء اور پیشہ ور افراد کو ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا کتنا اہم ہے۔کل 70 شرکاء نے ورکشاپ میں شرکت کی اور سیشنز اور مباحثوں میں بھرپور حصہ لیا۔ تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی اور کتاب کے تبصرہ نگاروں کو ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر شیلڈز پیش کی گئیں۔ شرکاء کو ان کی شمولیت کے اعزاز میں سرٹیفکیٹ بھی دیے گئے۔یہ تقریب نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ملک بھر میں مطالعہ، تعلیم اور جدت کے کلچر کو فروغ دینے کے مشن میں ایک اور سنگ میل ہے۔