اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور GIZ کے مابین خیبر پختونخوا کے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سماجی تحفظ ، ڈیجیٹل خواندگی اور سکل ڈویلپمنٹ کیلئے شراکت داری پر اتفاق۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے جرمن ایجنسی برائے بین الاقوامی تعاون (GIZ) کے ایک وفد سے ملاقات کی جس کی سربراہی پراجیکٹ کی سربراہ جوہانا نویس کر رہی تھی۔ملاقات کے دوران خیبرپختونخوا کے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع (سابق فاٹا) میں سماجی تحفظ کی خدمات کو وسعت دینے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات کے دوران دونوں تنظیموں کے درمیان
موبائل رجسٹریشن وینز کی تعیناتی کے ذریعے رجسٹریشن کے عمل کو تیز کرنے، سابق فاٹا اورخیبرپختونخواہ کے دیگر دور دراز قبائلی علاقوں میں غریب و مستحق افراد کے لیے بی آئی ایس پی کی خدمات تک رسائی کو یقینی بنانے، ڈائنامک رجسٹریشن سینٹرز کی توسیع اور مستحق خواتین میں ڈیجیٹل اور مالی خواندگی کے فروغ پر توجہ مرکوز کی گئی۔مزید برآں، مستحقین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے سکل ڈویلپمنٹ پروگرام ، ہائبرڈ سوشل پروٹیکشن اسکیم اور نوعمر لڑکیوں کیلئے نیوٹریشن پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ GIZ کے ساتھ اس شراکت داری کا مقصد سماجی تحفظ کے طریقہ کار کو مستحکم کرنا اور پسماندہ کمیونٹیز کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔GIZ ٹیم نے اس حوالے سے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور متفقہ اقدامات پر عملدرآمد کے لیے فالو اپ میٹنگز کی تجویز پیش کی۔