اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان اندریکا رتوتے کی قیادت میں وفد نے بدھ کو وزارت داخلہ میں ملاقات کی۔ اعلیٰ سطح کے وفد میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ، فدی ایل اور افغانستان میں اقوام متحدہ مشن کے سربراہ مالک سیسے بھی شامل تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے وزارت داخلہ آمد پر اقوام متحدہ کے وفد کا خیر مقدم کیا۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان نے بلوچستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی پرزور مذمت کی۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی ایک عالمگیر مسئلہ ہے اور پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز، پولیس اور شہریوں کی قربانیوں کی نظیر نہیں ملتی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان میں حملوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ملوث ہونے کے بارے میں وفد کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی حملوں کے لئے افغانستان کی سرزمین استعمال کر رہی ہے، اس کو ہر صورت روکنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کردار ادا کر رہا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان نے کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی ہے، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کا مرحلہ وار آغاز کیا جا چکا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ قانونی دستاویزات کے حامل افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، ویزا اور دیگر قانونی دستاویزات کے بغیر کسی کو پاکستان میں رہنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔جلد افغان مہاجرین کی واپسی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا جائیگا۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے افغان مہاجرین کی بحالی کے لئےاقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کے کردار کی ضرورت پر زور دیا۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان اندریکا رتوتے نے افغان مہاجرین اور دوحہ ڈائیلاگ کے حوالے سے پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ افغان مہاجرین کی مستقل بحالی پر افغان حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔