سلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ گوادر ایئرپورٹ ابھی تک تعمیری مرحلے سے گزر رہا ہے، گوادر ایئرپورٹ رواں سال دسمبر تک مکمل ہو جائے گا، جن ہوائی اڈوں پر مسافر نہیں وہاں سے پروازیں چلانا ممکن نہیں ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ گوادر ایئرپورٹ ابھی تک تعمیری مرحلے سے گزر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مکران کوسٹل ہائی وے سے دو کلومیٹر دور ہے، گوادر ایئرپورٹ رواں سال دسمبر تک مکمل ہو جائے گا۔ خورشید احمد جونیجو کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے کچھ ہوائی اڈوں سے اس وقت پروازیں بند ہیں، مگر وہاں پر عملہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ہوائی اڈے ایسے بھی ہیں جو بالکل بند ہو چکے ہیں، جن ہوائی اڈوں سے پروازیں فی الحال بند ہیں، وہاں پر بزنس نہیں ہے، مسافر نہ ہونے کے باوجود اگر ان ہوائی اڈودں پر پروازیں چلائی جائیں گی تو اور نقصان ہو گا جس سے پی آئی اے کی بولی پر منفی اثرات رونما ہوں گے۔ نگہت شکیل کے سوال کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر کے وقت دو نام تجویز کے گئے تھے، ایک نام گندھارا انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھنے کی تجویز بھی آئی تھی مگر سول ایوی ایشن نے اس کا نام اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، اسلام آباد ایئرپورٹ کا نام تبدیل کرنے کے حوالے سے کوئی سمری موجود نہیں ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جب یہ ایئرپورٹ تعمیر ہو رہا تھا تو اس ایوان نے ایک قرارداد منظور کی تھی کہ اس ہوائی اڈے کا نام بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھا جائے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ مجھے بھی یاد ہے مگر جو فیصلہ اس وقت کیا گیا وہی میں نے بتایا ہے۔–وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ایک سوال کے جواب میں اسلام آباد اور کراچی کے ہوائی اڈوں پر کچھ نئی ایئر لائنز فلائٹ آپریشن شروع کرنا چاہتی ہیں جن ہوائی اڈوں پر پسنجر لوڈ نہیں ہے وہاں پر پروازیں ختم کر دی گئی ہیں۔