اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پاکستان کے پہلے انرجی سٹوریج کا بطور سروس پراجیکٹ شروع کرنا کم کاربن والے مستقبل کی طرف ہمارے ارادے کا ایک جرات مندانہ اقدام ہے، صنعتی پیمانے پر انرجی سٹوریج بطور سروس ایک ابھرتا ہوا ماڈل ہے جہاں انرجی سٹوریج سسٹم صارفین کو ایک سروس کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کویہاں ”انڈسٹری۔فرسٹ انرجی سٹوریج بطور سروس پراجیکٹ“’ کی افتتا حی اور دستخطی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم کی ماحولیاتی معاون نے کہا کہ ملک کے پہلے منصوبے کے ساتھ ہم آج ایک ایسے سفر کا آغاز کر رہے ہیں جو نہ صرف ہمارے ملک کی تکنیکی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مدد دے گا بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ہمارے غیر متزلزل عزم کا اعادہ بھی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ اہم اقدام موجودہ حکومت کے جدید توانائی کے حل کو مربوط کرنے اور ملک کے توانائی کے بنیادی
ڈھانچے کو بہتر بنانے اور لوگوں کو اس کی فراہمی کے لیے ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس اقدام کو بریلانز گروپ اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے عملی جامہ پہنایا جو پاکستان میں پائیداری اور ڈی کاربونائزیشن کے لیے ایک تبدیلی کا ایکو سسٹم تیار کرنے میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد بنیادی طور پر توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیتوں میں انقلاب لانا اور ہماری توانائی کی ضروریات کے لیے ایک پائیدار حل فراہم کرنا ہے جو موجودہ حکومت کے سرسبز اور کلائمیٹ ریزیلنٹ مستقبل کے وژن کے مطابق ہے۔وزیر اعظم کی موسمیاتی معاون نے کہا کہ کاربن کے اخراج کو نمایاں طور پر کم کرنے میں ممکنہ کردار کے ساتھ صنعتی پیمانے پر پاکستان کے پہلے انرجی سٹوریج کا بطور سروس پراجیکٹ شروع کرنا محض ایک تکنیکی سنگ میل نہیں ہے بلکہ یہ کم کاربن والے مستقبل کی طرف عالمی منتقلی میں مثال کے طور پر رہنمائی کرنے کے ہمارے ارادے کا ایک جرات مندانہ اقدام ہے۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ اس طرح کے جدید توانائی کے حل کو اپنا کر جو ڈی کاربنائزیشن ایجنڈوں کو ترجیح دیتے ہیں، موجودہ حکومت ایک طاقتور پیغام دے رہی ہے کہ پائیدار طرز عمل ہماری ترقی کی حکمت عملی کا مرکز ہے۔وزیر اعظم کی موسمیاتی معاون نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کی وزارت کو اس منصوبے کے آغاز کی حمایت کرنے پر فخر ہے، جو کہ ملک کے صنعتی شعبے کی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے وسائل سے مالا مال نجی شعبے کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کرنے سے ہی ہم پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو مستقبل کے حوالے سے بہتر بنا سکتے ہیں، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ منصوبہ خطے اور اس سے آگے کے دیگر ممالک کے لیے ایک امید کی کرن اور مثال ثابت ہو گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون نائب وزیر برائے سیاحت سعودی عرب ماجد مسفر الغامدی نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک چھوٹا قدم ہوسکتا ہے لیکن یہ ہمارے قومی کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے اور اپنے ماحولیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے،اس اقدام کی اہم خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے سعودی عرب کے نائب وزیرنے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی اثرات سے ہٹ کر یہ منصوبہ اقتصادی لچک کو حل کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ماجد مسفر الغامدی نے کہا کہ ڈیزل کی درآمدات پر انحصار کرکے اور آغازمیں ڈیزل کی کھپت کو کم کرکے نہ صرف توانائی کی کارکردگی کو فروغ دے رہے ہیں بلکہ ایک اہم اقتصادی کمزوری کو بھی کم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ملک کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کی حفاظت میں بھی مدد کرے گا۔