اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):قومی ادارہ صحت، وزارت قومی صحت خدمات نے ایم پاکس سے بچاؤ کی ایڈوائزری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام ایم پاکس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کریں ۔روزانہ کی بنیاد پر صورت حال کی کڑی نگرانی کی جارہی ھے ۔عوام کو بیماریوں اور وباؤں سے بچانے کیلئے عملی اقدامات جاری ہیں جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر منکی پاکس کے حوالے سے مؤثر اور جامع آگہی مہم بھی شروع کی گئی ہے .یہ ایڈوائزری، ڈبلیو ایچ او کی طرف سے کانگو اور افریقہ کے مختلف ممالک میں ایم پاکس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر عالمی ہنگامی صورتحال قرار دئیے جانے پر جاری کی گئی ہے .ایڈوائزری کے مطابق اب تک اس بیماری کے 122 ممالک سے 99،518 کنفرم کیسز جبکہ 208 اموات رپورٹ ہوئی ہیں ۔کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے ایک بیان میں کہا کہ ایم۔پاکس سے بچائو کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنارھے ہیں ۔تمام ائیر پورٹس اور زمینی داخلی راستوں پر ہیلتھ ورکرز اور نان ہیلتھ ورکرز کی تربیت کا آغاز بھی کردیا ھے ۔انہوں نے کہا کہ تمام بڑے ایئرپورٹس پر سکینرز مکمل طور پر فعال ہیں ۔سکریننگ اور سرویلینس کا موثر ترین نظام موجود ہے ۔ ڈبلیو ایچ او کے ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد صورت حال کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا عوام کو بیماریوں اور وبائوں سے بچانے کیلئےعملی اقدامات جاری ہیں .ماہرین صحت نے ایم پاکس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے ماہرین کے مطابق منکی پاکس وائرل انفکشن ہے کو متاثرہ انسانوں سے دوسرے انسانوں میں براہ راست تعلق ہا مریض کے استعمال شدہ اشیاء سے بھی منتقل ہوتا ہے ۔ منکی پاکس کے دوران بخار،سر اور پٹھوں میں درد،کمزوری،کمر میں درد،تھکاوٹ ،جلد پر مختلف جگہ پر دھبے ،دانے ہا پھوڑے اور جسم میں گھٹلیاں بنتی ہیں انہوں نے کہا کہ ایسی علامات ظاہر ہونے کی ضرورت میں جلد اپنے قریبی معالج سے رابطہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ایم پاکس سے محفوظ رہنے کے لئے صابن اور پانی سے 30 سے 60 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں،مریض کے استعمال شدہ کپڑے گرم پانی سے دھوئیں ،مریض کی دیکھ بھال کرتے وقت ماسک کا استعمال ضرور کریں۔واضح رہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے منکی پاکس کے حوالے سے حالیہ اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہء صحت کی جانب سے منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمر جینسی قرار دیا گیا جس کے بعد پاکستان میں بھی اس بیماری کے حوالے سے کڑی نگرانی کی ضرورت ہے ۔انہوں نے ملک کے ہوائی اڈوں، بندر گاہوں اور بارڈرز پر منکی پاکس کی اسکریننگ کی نظام کو مؤثر بنانے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم کی بارڈر ہیلتھ سروسز کو صورتحال کی بھرپور نگرانی اور سخت سرویلنس کی ہدایت کر رکھی ہے۔وزیراعظم کی نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر کو منکی پاکس کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے اور اس حوالے سے روانہ جائزہ لینے اور منکی پاکس کی جانچ کے حوالے سے تمام ضروری آلات اور کٹس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ یاد رہے کہ عالمی ادارہء صحت کی جانب سے 14 اگست 2024 کو منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمر جنسی قرار دیا گیا جس کے بعد این سی او سی کی جانب سے نیشنل ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے ۔