کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی برادری کا بھرپور ساتھ دینے کے باوجود سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے جس کی بڑی حد تک ذمہ دار ہماری ناعاقبت اندیش قومی قیادت پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا حکومت اور وزارت خارجہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے معاشی و سماجی نقصانات میں ڈاکٹر عافیہ کی 21 سالہ قید ناحق کوبھی شامل کرے۔پوری قوم دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ریاست کے ساتھ کھڑی ہے۔ دہشت گردی کے متاثرین کی یاد اور خراج عقیدت کے عالمی دن کے موقع پر،عافیہ موومنٹ میڈیاسیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کے سابق اٹارنی جنرل رمزے کلارک نے تقریباََ ڈیڑھ دہائی قبل ”عافیہ کو دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کی متاثرہ “ قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جنگ ختم ہوچکی ہے۔سوائے عافیہ کے اس کے جنگ کے تمام قیدی رہا ہوچکے ہیں ۔ڈاکٹر عافیہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی سب سے بڑی متاثرہ ہے۔اس پر بہیمانہ تشدد کیا گیا اور انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے ہیں۔کوئی جرم ثابت نہ ہونے کے باوجود 21 سال سے قید ناحق میں ہے۔ایک ماں کو اس کے تین کمسن بچوں سے جبری طور پر جدا کرنے سے زیادہ تشدد نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الحمدللہ، وہ اپنے دین پر قائم اور وطن کی وفادار ہے اور قید ناحق سے رہائی اور وطن واپسی کے لیے اپنی حکومت سے مدد کی طلبگار بھی ہے۔