کراچی( نمائندہ خصوصی )سندھ کے مختلف علاقوں کے دوروں کے بعد لاہور کے سینئر صحافیوں کے ایک وفد نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے کراچی میں ان کے آفس میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران لاہور کے سینئر صحافیوں نے تھر جیسے پسماندہ علاقوں میں بھی جاری حکومت سندھ کے منصوبوں کی تعریف کی اور کہا کہ تھر کی سڑکیں اور ننگر پارکر میں پینے کا صاف پانی دیکھ کر دنگ رہ گئے، جتنی ہریالی تھر میں دیکھی اتنی لاہور میں بھی نہیں۔صحافیوں کے وفد کا کہنا تھا کہ اخبارات میں منفی رپورٹنگ کی وجہ سے تھر کا جو تصور تھا وہ بلکل بدل گیا۔ملاقات کے موقع پر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے لاہور کے صحافیوں کے وفد کو توانائی، صحت اور دیگر شعبوں میں حکومت سندھ کی کاوشوں پر آگہی دیسینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تھرکول منصوبہ شہید بی بی کا ویژن تھا، جس کو صدر آصف علی زرداری نے پورا کیا، شہید بی بی نے تھر کول منصوبہ شروع کیا لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت جانے کے بعد تھر کول منصوبے پر کام بند کر دیا گیا، سنہ 2008 ء میں صدر آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کی حکومت کے بعد تھر کول منصوبے پر دوبارہ کام کروایا۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا کہتی ہے کہ پاکستان میں سستی بجلی کا واحد حل صرف اور صرف تھر کا کوئلہ ہی ہے، حکومت سندھ نوری آباد ونڈ پاور جنریشن پلانٹ سے 100 میگاواٹ کے الیکٹرک کو فراہم کر رہی ہے، تین ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی پورٹ قاسم کو تھر کے کوئلے سے دی جارہی ہے، سستی بجلی تھر کے کوئلے سے ہی بن سکتی ہے، پورا پاکستان متفق ہے کہ تھر کے کوئلے سے بجلی بنائی جائے۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تھر کول کے لئے ایئرپورٹ، روڈس اور انفرااسٹرکچر کے دیگر منصوبوں پر حکومت سندھ نے اربوں روپوں خرچ کئے ہیں، تھر کے کوئلے کے ذخائر سے نہ صرف ملکی توانائی کی ضروریات پوری ہو سکتی ہیں بلکہ ہم 200 سال تک بجلی ایکسپورٹ بھی کر سکتے ہیں، حکومت سندھ کی کوشش ہے کہ ایسے اقدامات کئے جائیں جس سے پورا ملک مستفید ہو سکے۔ان کا کہنا تھا کہ لیڈر کا ویژن مستفبل پسندانہ ہونا چاہئے، ایسا ویژن صرف اور صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈرشپ کا ہے، عوام کو طویل المدتی رلیف ملنا چاہئے، ہم چاہتے ہیں کہ بجلی سستی ہو اور عوام کو رلیف ملے ، مختلف اقوام اپنے وسائل کو اجتماعی مفادات کے لئے بروئے لاتے ہیں، حکومت سندھ بھی قومی ترقی کے لئے وسائل کو بروئے کار لانا چاہتی ہے۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ملک کے لئے جو قربانیاں اور جو کام بھٹو خاندان کے ہیں وہ ملکی تاریخ میں کسی نے نہیں کئے، شہید بھٹو، شہید شاہنواز بھٹو، میر مرتضیٰ بھٹو، شہید بی بی شہید کر دیئے گئے لیکن پیپلز پارٹی نے کبھی ملک کے خلاف بات نہیں کی، مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو اور صدر آصف علی زرداری نے برسوں قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں لیکن کبھی ملک کے خلاف بات نہیں کی۔ شہید بی بی کی شہادت کے گڑہی خدا بخش میں جس کی طرح کی نعریبازی ہو رہی تھی اس وقت پاکستان کھپے کا نعرہ لگانا صدر آصف علی زرداری کا بہت بڑا قدم تھا۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بھٹو خاندان نے اس ملک کے لئے ہر قسم کی قربانی دی ہے، پیپلز پارٹی کے لئے پاکستان سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں، اس ملک کے لئے جو پیپلز پارٹی نے کیا وہ کسی اور نے نہیں کیا، ملک کو آئین، ایٹمی قوت، میزائل ٹیکنالوجی جیسے تحفے پیپلز پارٹی نے دیئے، صدر آصف علی زرداری نے اس ملک کو اٹھارویں، ترمیم، کے پی کے کو نام، آغازحقوق بلوچستان، این ایف سی ایوارڈ جیسے تحفے دیئے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں تمام سیاسی جماعتوں اور سیاسی قیادت کو اگر کوئی ساتھ بٹھا سکتا ہے تو وہ صدر آصف علی زرداری ہے، صدر آصف علی زرداری ہی ملک کے واحد اسٹیٹس مین ہیں، ہر پلیٹ فارم پر ان کا کردار پاکستان کے اسٹیٹس مین والا ہی رہا ہے۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سب کو جوڑنے کی بات کرتے ہیں، پیپلز پارٹی کی قیادت کا درس ہے کہ کارکنان کے درمیان نظریاتی اختلافات کو ذاتی دشمنی تک نہیں لانا چاہئے، انتخابات میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے "ہم سب کا پاکستان "کا نعرہ لگایا، پنجاب نے شہید بھٹو کو جتوایا تھا، چیئرمین بلاول بھٹو کا ویژن پنجاب کی نئی نسل کے لئے مشعل راہ ہے ، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پنجاب کی نئی نسل کا ملکی ترقی میں ان کا فعال کردار چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب پورے پاکستان میں آیا لیکن اکیس لاکھ گھر چیئرمین بلاول بھٹو کے ویژن کے تحت پیپلز پارٹی بنا رہی ہے، ہاؤسنگ منصوبے کی شفافیت کے لئے مقامی خواہ بین الاقوامی فرمس کام کر رہی ہیں، وزیر خارجہ کے طور پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کردارکو کبھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فورم پر مودی کو بچر آف گجرات اور بچر آف کشمیر کہنے والا بلاول بھٹو زرداری تھا، بھارتی حکومتی جماعت کی جانب سے سر کی قیمت رکھنے کے باوجود بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کا دورہ کیا، ایسا صرف بھٹو کا خون ہی کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اظہار رائے کی آزادی اور آزادیء صحافت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، جتنی میڈیا فرینڈلی پیپلز پارٹی کی قیادت ہے اس کی کہیں اور مثال نہیں ملتی، صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے جرنلسٹ کمیشن کی تشکیل پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ کا ہی کارنامہ ہے۔ملاقات کے موقعے پر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے لاہور کو صحافیوں کو سندھی اجرک اور ٹوپی کے تحائف پیش کئے ۔