مظفر آباد:(نمائندہ خصوصی )آزاد جموںو کشمیر کے قائمقام صدرچوہدری لطیف اکبر نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں 18ستمبر سے تین مرحلوں میں کرائے جانیوالے اسمبلی انتخابات کو ڈھونگ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ یہ انتخابات کشمیریوں کے حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظفرآباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صدر آزاد کشمیر نے کہاکہ قابض بھارتی فوج کے محاصرے میں کرائے جانیوالے انتخابات کشمیریوں کو ہر گز قابل قبول نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کا 5 اگست 2019کا اقدام اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی صریحاًخلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اپنے غیر آئینی اقدامات کو کشمیر اسمبلی کے ذریعے تحفظ دینا چاہتا ہے۔ چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں کوئی بھی الیکشن رائے شماری کے متبادل نہیں ہوسکتے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں واضح طور پر کہاگیا ہے کہ تنازعے کا کوئی بھی فریق یکطرفہ طور پر ریاست جموں و کشمیر کا تشخص تبدیل نہیں کرسکتا۔انہوں نے مزیدکہاکہ 2022میں مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد حلقہ بندیوں کے ذریعے جموں کی سیٹوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حلقہ بندیوں کے بعد مسلم اکثریتی وادی کشمیرمیں صرف ایک جبکہ جموں میں6سیٹوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ جعلی اور فراڈ الیکشن کشمیری عوام کو کسی صورت قبول نہیں ہیں۔