نئی دلی:(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارتی شہر کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی ڈاکٹرکے ریب اور قتل پرملک کی فلمی صنعت بالی وڈ کے اداکار بھی پھٹ پڑے ہیں۔ 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کو 9 اگست کو ریپ کے بعد قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد سے بھارت میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف کی جانب سے کام چھوڑ ہڑتال کی جا رہی ہے، جبکہ سول سوسائٹی کی جانب سے بھی سخت احتجاج کیا جا رہا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اب بالی وڈ اداکار بھی بول پڑے ہیں اور بھر پور غم وغصے کا اظہار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔اداکارہ عالیہ بھٹ نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ ایک اور ریپ، ایک اور دن جب یہ احساس ہو کہ خواتین بالکل بھی محفوظ نہیں ہیں۔اداکارہ نے لکھا کہ ایک اور بھیانک حرکت، نربھیا والے واقعے کے ایک دہائی بعد بھی ہمیں یاد دہانی ہو رہی ہے، کہ کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا ہے۔ عالیہ بھٹ نے پوسٹ میں بھارت میں خواتین کے ریپ کے حوالے سے اعداد شمار بھی شیئر کردیے۔انہوں نے لکھا کہ 2022 سے اب تک خواتین کے خلاف جرائم میں 4 فیصد اضافہ ہوا ہے، جہاں 20 فیصد ریپ شامل ہیں، سال 2022 میں بھارت میں ہر دن ریپ کے 90 کیسز رپورٹ ہوئے، ہم بطور خواتین کیسا محسوس کریں، ہم کیسے اپنے کاموں پر جائیں یا اس خیال کے ساتھ کیسے اپنی زندگی گزاریں؟ ،یہ بھیانک واقعہ ایک بار پھر ہمیں یہ یاد دہانی کراتا ہے کہ خواتین کو اپنی حفاظت خود کرنی ہے۔داکارہ ٹوئنکل کھنہ نے لکھا کہ 50 سال گزر گئے ہیں اور میں اپنی بیٹی کو وہی چیز سمجھا رہی ہوں جو کہ مجھے بچپن میں سمجھائی گئی تھی۔ٹوئنکل کھنہ نے کہا کہ پارک، اسکول، یا ساحل پر کسی بھی مرد کے ساتھ اکیلے مت جاو خواہ وہ آپ کے انکل، کزن یا دوست ہی کیوں نہ ہو، صبح اور خاص کر رات میں اکیلے مت نکلا کرو، اکیلے مت باہر جایا کرو ،اس لیے کہ تم کبھی واپس نہیں آ سکوں گے۔اداکار آیوش من کھرانا نے ٹوٹے ہوئے دل والے ایموجی کے ساتھ ہیش ٹیگ ’کاش میں بھی لڑکی ہوتی‘ کا استعمال کیا۔اداکارہ کریتی سینن نے لکھا کہ ہم بھارتی آزادی کا دن منا رہے ہیں اور اسی دن میرا دل ٹوٹ گیا، جب مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ خواتین اپنے ہی ملک میں محفوظ نہیں ہیں، ایسی حرکت کرنے والوں میں کوئی خوف نہیں ہے، اور آج بھی خواتین کو ہی قصوروار ٹہھرایا جاتا ہے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگر جلد از جلد انصاف نہیں دیا جائے گا، سخت سزائیں نہیں ہوں گی، کچھ بھی تبدیل نہیں ہوگا۔کرینہ کپور نے ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل پر اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا کہ 12 سال قبل، وہی کہانی، وہی احتجاج مگر کچھ تبدیل نہیں ہوا ہے۔اداکارہ پرینکا چوپڑا نے لکھا کہ اگر آپ اس لڑکی کے لیے آواز نہیں اٹھائیں گے تو کون اٹھائے گا۔