ٹوکیو(عرفان صدیقی )جاپان میں مقیم سینئر صحافی راشد صمد خان 59 برس کی عمر میں وفات پاگئے۔ وہ کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے۔وہ گزشتہ کئی برسوں سے بیماریوں کا سامنا کر رہے تھے تاہم انہوں نے اپنی ہمت اور ثابت قدمی سے صحافتی خدمات کو جاری رکھا۔وہ پاکستان کے ایک نجی چینل کے جاپان میں نمائندے تھے، انہوں نے لواحقین میں دو صاحبزادوں اور ایک بیٹی کو سوگوار چھوڑا ہے۔ دو سال قبل انکی جاپانی اہلیہ بھی کینسر سے وفات پاگئی تھیں۔راشد صمد خان کے صاحبزادے حمزہ ماسائی جاپان کے بہت جانے مانے یوٹیوبر ہیں اور جاپانی نوجوانوں میں بہت مقبول ہیں۔ ماسائی نے اپنے والد راشد صمد خان کو سائیتاما کے علاقے میں ایک شاندار گھر بھی تحفے میں دیا تھا۔راشد صمد خان کے قریبی دوستوں شاکر خان اور رمضان صدیق کے مطابق ڈاکٹروں نے چند ہفتوں قبل راشد صمد خان کو کینسر کے بہت بڑھ جانے کے بعد جواب دے دیا تھا اور انہیں آخری وقت گھر میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزارنے کا مشورہ دیا تھا۔گزشتہ روز راشد صمد خان کے ایک اور قریبی دوست اشرف چہل نے انکی ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں راشد صمد خان اپنی وفات سے چند دن پہلے کہتے نظر آرہے ہیں کہ انسان زندگی میں خدا کی ذات سے اور موت سے نہیں لڑ سکتا۔ بیماریوں سے لڑا جاسکتا ہے اور وہ اپنے دوستوں کی دعاؤں کے ساتھ بیماری سے نبرد آزما ہیں۔ویڈیو کے آخر میں انہوں نے تمام دوستوں سے ان کی صحت کےلیے دعا کی درخواست بھی کی تھی۔جاپان میں پاکستان کے سفیر رضا بشیر تارڑ سمیت تمام سینئر پاکستانیوں نے راشد صمد خان کی وفات پر غم کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللّٰہ تعالیٰ راشد صمد خان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔دریں اثنا ن لیگ کے مرکزی رہنما سابق سینٹر نہال ہاشمی نے بھی صحافی راشد صمد کی مغفرت کےلیے خصوصی دعا کی ہے۔