کراچی(رپورٹ:سید جنید احمد) بارشوں سے کراچی ڈوب گیا،حکومتی دعوےپُھر،بلدیاتی اداروں کے اقدامات سامنے آگئے اربوں روپے کے اخراجات سوالیہ نشان بن گئے ـضلع وسطی میں گجر نالہ ابل پڑا جبکہ ناگن چورنگی سمیت سڑکیں اور قریبی علاقے زیر آب آ گئے،گلشن اقبال کے متعدد بلاکس اور سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، انڈر پاسز منہ کو آگئے تفصیلات کے مطابق بلدیہ وسطی لیاقت آبادزون کے قریب گجر نالے نے بیک مار دیا جس سے لیاقت آباد سے ناظم آبادجانے پر سڑک پر غلیظ پانی گھٹنوں گھٹوں جمع ہو گیا ـٹریفک روانی شدیدمتاثر ہوئی اورمتعدد گاڑیاں خراب ہو گئیں بلدیہ وسطی کے ترجمان نے ایک وائس ریکارڈنگ کے ذریعے بتایا کہ گجر نالہ پر عملہ کام کر رہا ہے ایک دو گھنٹے میں نکاسی میں بہتری آ جائے گی ـ
ادھر نارتھ کراچی ناگن چورنگی ،دومنٹ چورنگی مین برساتی پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث دو دوفٹ پانی جمع ہو گیا جس سے ٹریفک معطل ہو کر رہ گئی ـ کئی موٹر سائیکل سوار پانی میں پھنس گئےـگلشن اقبال بلاک4,5سمیت کئی علاقوں میں برساتی پانی کھڑا ہو گیاـ برساتی اور سیوریج زدہ پانی نے دہری اذیت میں مبتلا رکھاـ اس طرح کراچی کےبلدیہ ٹاون،اورنگی، ماڈل کالونی سعودآباد، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، اسٹیل ٹاون، گلشن حدید، کھوکھرا پار،کورنگی، لانڈھی،کیماڑی،صدر، سرجانی سمیت انڈر بائے پاسیزز اور تمام ہی علاقوں میں بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ـ علاقوں میں برساتی پانی نے شہریوں کو مشکلات میں مبتلا کر دیا ـ
حکومت سندھ کے وزراء نے ممکنہ بارشوں سے قبل برساتی نالوں کے صاف ہونے کے دعوے کیئے تھے تاہم بارش ہونے کے بعد بلدیاتی اداروں کے اقدامات اور دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ـ ہرسال کی طرح رواں بارشوں میں بھی باران رحمت شہریوں کیلئے مشکلات کا سبب بن گیا ہے ـحکومت سندھ ہر سال کروڑوں روپے نالوں کی صفائی کرنے دعوہ اور متعلقہ آفسران کو شاباشی دیتی نظر آتی ہے مگر بارشوں میں شہریوں کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں یاد رہے کہ سڑکوں پر سڑکیں بنانے سے قدرتی پانی کے راستے بند ہو گئے ہیں اور سڑک کے ساتھ برساتی نالے نہ بنائے جانے سے ہر سال باران رحمت ذحمت کا باعث بنی ہوئی ہیں ـ