کراچی(نمائندہ خصوصی)داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر (وی سی) ڈاکٹر ثمرین کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے تاہم وہ گاڑی میں سوار نہ ہونے کے باعث محفوظ رہیں۔ڈاکٹر ثمرین کے مطابق جشن آزادی کی ریلی کے سلسلے میں وہ دو روز سے اورنگی ٹاؤن کے اسکول جارہی تھیں۔ گولی گاڑی کے ریڈی ایٹر پر لگی واقع کے بعد ڈاکٹر ثمرین اسکول کے اندر چلی گئیں اس دوران پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ڈی آئی جی ویسٹ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ثمرین محفوظ ہیں، ممکنہ طور پر واقعہ لوٹ مار کا ہوسکتا ہے، حتمی طور پر ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، تحقیقات جاری ہیں۔واضح رہے ڈاکٹر ثمرین پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ ہیںوی سی پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اورنگی میں یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کے لیے جا رہی تھیں۔ نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم وہ اس میں محفوظ رہیں۔پی پی پی کے سینئر رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کی اہلیہ ڈاکٹر ثمرین اس حملے میں محفوظ رہیں، پولیس نے مزید کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔داؤد یونیورسٹی کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر ثمرین کو پاکستان میں کسی بھی یو ای ٹی کی پہلی خاتون وائس چانسلر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔وہ سندھ کی دو پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں، بیگم نصرت بھٹو ویمن یونیورسٹی (BNB WU)، سکھر کی بانی وائس چانسلر اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی بانی رکن، وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی رکن، پہلی خاتون منتخب رکن ہیں۔ پاکستان انجینئرنگ کونسل (PEC) الیکٹرانک انجینئرنگ کے نظم و ضبط میں گورننگ باڈی ہے۔