پاکستان رپورٹرز فورم (کے أر ایف) انٹرنیشنل نے پی ٹی آئی کے جلسے میں کارکنان کی جانب سے خواتین صحافیوں کو ہراساں کیے جانے پرتشویش کااظہارکیا ہے۔پاکستان رپورٹرز فورم کے صدر میاں طارق جاوید’جنرل سیکریٹری انفاس کھوکھر’جوائنٹ سیکریٹری فیصل چوہدری’سیکریٹری انفارمیشن محمد عبداللہ و اراکین مجلس عاملہ نےسیاسی جلسوں اورعوامی اجتماعات میں صحافیوں کی ہراسانی تشدد اورزدوکوب کی وجہ سے آزادی اظہار شدید خطرے میں ہے اور خواتین صحافیوں کے لیے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی ناقابل یقین حد تک مشکل بنادی گئی ہے، پی أر ایف کے صدر میاں طارق جاوید نے کہا کہ باغ جناح کراچی میں ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے میں کارکنان کی جانب سے خواتین صحافیوں کو ہراساں کیے جانے پراظہارتشویش کرتے ہوئے کہاہے کہ تحریک انصاف کے جلسوں میں خواتین صحافیوں کو ہراساں کرنے جیسے بڑھتے ہوئے واقعات قابل مذمت ہیں ۔صدر پی أر ایف نے مذیدکہاکہ باغ جناح میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے دوران جلسہ خواتین رپوٹرز کے ساتھ بدتمیزی دست دارزی کی کوشش کی گئی جبکہ ان کے ہمراہ کیمرہ مین کو ڈنڈے اور پتھر مارے گئے، صحافی خواتین سمیت متعدد صحافیوں کو مغلظات بکی گئیں اور تشدد کا نشانہ بنایاگیا ہے جنرل سیکریٹری پی أر ایف انفاس کھوکھر
نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوۓ کہاکہ صحافیوں کے ساتھ اور خصوصا خواتین صحافیوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا قابل نفرت عمل ہے۔پی ٹی أئ کی قیادت اپنے کارکنان کو لگام دے۔صحافی برادری اس پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی مختلف سیاسی جماعتوں کی ریلیوں جلسوں کے موقع پربھی عدم برداشت کے اس طرح کے واقعات رونماہوئے ہیں ،صحافیوں اورباالخصوص خواتین صحافیوں پرتشدد کا معاملہ انتہائ سنگین ہے اس کی وجہ سے آزادی اظہار شدید خطرے میں ہے اور خواتین صحافیوں کے لیے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی ناقابل یقین حد تک مشکل بنادی گئی ہے۔پاکستان رپورٹرز فورم کے عہدیداروں نے تحریک انصاف ،باالخصوص عمران خان سے مطالبہ کیاکہ وہ ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں اور آئندہ اپنے پروگراموں میں صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔