اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے والے نظام کو حکومت نے تبدیل کرنے کا حتمی فیصلہ کیاہے 2300 ارب روپے کے گردشی قرضہ کی صورت میں بھاری بھرکم بوجھ اور بے پناہ نقصانات کے ساتھ ملک نہیں چل سکتاہے، نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ زراعت، صنعت، سپورٹس، دکانداروں سمیت تمام طبقات کیلئے بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے حوالہ سے بھرپورکوششیں جاری ہیں، قیمت لاگت کم ہونے سے ہی برآمدات بڑھ سکتی ہیں، بجلی کی قیمت میں کمی اور نظام کی بہتری سے ہماری معیشت ترقی کرے گی، نئے تعینات ہونے چیئرمینز اور بورڈ ممبران کا سب سے بڑا چیلنج بلوں میں ہیراپھیری کو روکنا ہے۔یہ بات انہوں نے منگل کو یہاں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نئے چیئرمینز اور بورڈ ممبران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پروفاقی کا بینہ کے اراکین، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ سب کو مبارکبادپیش کرتے ہیں اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ سب نے اس اہم کا م کیلئے وقت نکالا اور یہ ذمہ داری سنبھالی، یہ ایک بڑی اور بھاری ذمہ داری اور اہم قومی خدمت ہے،بدقسمتی سے ڈسکوزکے حوالہ سے کئی دہائیوں سے کا رگردگی قابل تعریف نہیں رہی اور اس کی بے شمار وجوہات ہیں، ڈسکوز میں بدانتظامی اور کرپشن سرائیت کر گئی ہے، آپ قابل احترام پاکستانی ہیں اور اپنے شعبوں میں آپ نے گرانقدر خدمات سرانجام
دی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یوم آزادی کی آمد آمدہے،میں سمجھتاں ہوں کہ یہ اس حوالہ سے بھی لائق مبارکباد ہیں کہ ہم اپنے ڈسکوز میں اصلاحات کرکے اور اچھے لوگوں کی تعیناتی کرکے یوم آزادی کی خوشیوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ انہیں پورایقین ہے کہ نئے چیئرمینز اور بورڈ ممبران اپنی نئی ذمہ داریوں میں پوری طرح کا میاب ہوں گے اور قومی خدمت کا فریضہ بہت احسن انداز میں نبھائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں بجلی کے نظام کو بہت بڑے بلکہ انتہائی سخت چیلنج کا سامناہے، میری نظرمیں اگرہم بجلی ک اس نظام کو بہترکرنے اور اس میں جوتبدیلیاں اور اصلاحات ہیں وہ لانے میں کا میاب ہوگئے توپاکستان کی معیشت اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے بہت تیزی سے آگے بڑھی گی، اس کیلئے ہمیں کمر کسنا ہوگی اور دن رات محنت کرنا ہوگی اور ذاتی پسند ناپسند سے بالاتر ہو کر ہمیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سارے عمل میں کئی مہینے لگے ہیں، میں بلاخوف و تردید کہہ سکتا ہوں اس عمل میں مجھ سمیت سردار اویس لغاری، سیکرٹری پاور اور موجودہ چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال اور تمام متعلقہ اداروں نے مل کر تعیناتیوں کے اس اہم اور بہت بڑے فرض کو احسن طریقے سے ادا کیا،ہم نے کو شش کی کہ میرٹ اور شفاف طریقے سے یہ تعیناتیاں عمل میں لائی جائیں تاکہ تباہی کا سامنا کرنے والے ڈسکوز میں بہتری لا کر ہم اس کی آئوٹ سورسنگ اور نجکاری کی طرف بڑھیں، مجھے پوری امید ہے کہ نئے تعینات ہونے چیئرمینز اور بورڈ ممبران اس نیک کا م میں جوان جذبوں کے ساتھ کا م کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ جن ڈسکوز میں تاخیر ہوئی ہے وہاں پر قانونی چارہ جوئی کا سلسلہ جاری ہے، امید ہے کہ وہ جلد اختتام پر پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ہر سال 500 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے اور یہ سب ملی بھگت سے ہو رہا ہے، ڈسکوز میں بہت اچھے اچھے آفیسرز بھی ہیں لیکن جنہوں نے ان ڈسکوز کو تباہ کرنے میں کو ئی کسر نہیں چھوڑی ان کی بھی کوئی کمی نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ نئے تعینات ہونے والے چیئرمینز اور بورڈ ممبران کا سب سے بڑا چیلنج بلوں میں ہیراپھیری کو روکنا ہے ، وزارت نے دن رات عرق ریزی اور محنت کی ہے ، کس طرح اس نظام میں اصلاحات اور گہری ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں لانا ہیں، آپ اس حوالہ سے فٹ سولجرز ہیں اور آپ سب نے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کا رلانا ہے، حکومت کا 100 فیصد کا یہ فیصلہ ہے کہ ہم نے اس نظام کو تبدیل کرنا ہے جس نے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے، اس وقت 2300 ارب روپے کا گردشی قرضہ ہے، گزشتہ سال ہماری مجموعی وصولیاں 9.3 ٹریلین روپے تھیں، گردشی قرضہ ہماری مجموعی وصولیوں کا ایک تہائی ہے، ہمیں سوچنا ہے کہ یہ ملک اتنے بھاری بھرکم بوجھ اور بے پناہ نقصانات کے ساتھ چل سکتاہے۔وزیراعظم نے کہا کہ لائن لاسز، کمزور ٹرانسمیشن نظام اور دیگر مسائل بھی ہیں، ہمیں فوری طورپرتین چار ڈسکوز میں سمارٹ میٹرنگ کا پائلٹ پراجیکٹ لانا چاہئے، اس کے ذریعہ ہم نظام میں خرابی پر قابو پائیں گے، اس حوالہ سے ہم تیزی سے کا م کر رہے ہیں، چین کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے، کوئلہ سے چلنے والے پاور پراجیکٹس کو مکس کول سے چلائیں گے، اس سے درآمدی کوئلہ کی مد میں سالانہ ایک ارب ڈالرکی بچت ہوگی ، چین سے ہونے والی بات چیت حوصلہ افزاء ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ درآمدی ایندھن سے چلنے والے گھسے پھٹے منصوبے بند پڑے ہیں اور تنخواہوں و مراعات کے نام پر اربوں روپے دئیے جا رہے ہیں، بعض پلانٹس سکریپ ہو چکے ہیں، یہ وہ چیلنجز ہیں جن کا پاور سیکٹر کو سامنا ہے، ہم نے نواز شریف کی قیادت میں ایل این جی پلانٹس لگائے تھے، نیپرا کے ٹیرف کے مقابلہ میں آدھے ٹیرف پر یہ پلانٹس لگائے گئے تھے جبکہ مرمت و دیگر معاہدے الگ ہیں، جس کا م کا فیصلہ کیا جائے اللہ تعالی راستے نکالتا ہے مگر اگر نیت اچھی نہ ہو تو مقدر میں تباہی ہوتی ہے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ اچھی نیت سے کا م کرنا ہے، مجھے امید ہے کہ آپ ٹیم کے طور پر کام کرکے بجلی کے شعبہ کو مشکلات سے نکالنے میں اپنا کا م کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ زراعت، صنعت، سپورٹس، دکانداروں سمیت تمام طبقات کیلئے بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے حوالہ سے بھرپور کوششیں کر رہی ہے تاکہ معیشت ترقی کی طرف جا سکے، جب تک بجلی کی قیمت اور لاگت کم نہیں ہوں گی ہماری برآمدات نہیں بڑھ سکتیں، بجلی کی قیمت میں کمی اور نظام کی بہتری سے ہماری معیشت ترقی کرے گی، حکومت، ایس آئی ایف سی اور تمام ادارے اس حوالہ سے کا م کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جولوگ اس کام کو کا میابی سے ہمکنار کرنے کیلئے کا م کریں گے وہ قومی ہیروز اور ہمارے سروں کے تاج ہوں گے، جولوگ اور ڈسکوز اپنی کارگردگی بہتر نہیں بنائیں گے ان کو نہیں بخشا جائیگا، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، یہ ایک کھلا اور واضح پیغام ہے، ہماری پوری توجہ اور توانائیاں پاکستان کو بہتر بنانے پر صرف ہو رہی ہیں، جو لوگ بہتر کارگردگی دکھائیں گے ان کی خدمات کا اعتراف ہوگا۔