: لاہور( رپورٹ: مرزاافتخار بیگ)سعودی ٹورازم اتھارٹی ( ایس ٹی اے ) نے پاکستان میں سعودی کو سیاحت اور تفریحی کیلئے نمایاں مقام کی حیثیت سے فروغ دینے کیلئے مجاز تجارتی شراکت داروں کے ساتھ 9مفاہمت کی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کئے ہیں۔پاکستانی سیاحوں کی سعودی آمد میں شاندار اضافہ دیکھنے کوملا ہے، 2023میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پاکستانی سیاحوں کی سعودی آمد میں 43فیصد اضافہ ہوا۔سعودی ٹورازم اتھارٹی رواں سال 27 لاکھ پاکستانیوں کو خوش آمدید کہنے کا ارادہ رکھتا ہے جنہیں سعودی میں مختلف پرکشش سیاحتی مقامات کی سیر ، مزے دار کھانے سے لطف اندوز ہونے اور ثفافتی تجربات فراہم کئے جائیں گے۔ایم او یو پر دستخط ایک ایونٹ کے دوران کیے گئے ۔ایونٹ کی میزبانی میڈیا سے وابستہ معروف شخصیات ایچ ایس وائی اور مومینہ سبتین نے لاہور میں کی ۔ تجارتی شراکتداروں، شخصیات ، کارپوریٹ رہنما، ایئر لائنز اور انفلونسرز نے سعودی کو تفریحی اور سیاحت کا ایک نمایاں مقام کی حیثیت سے فروغ دینے کیلئے شرکت کی۔
ایونٹ میں سعودی کے بھرپور اور متنوع سیاحتی پرکشش مقامات کو دکھایا گیا۔ایونٹ میںسعودی کے آٹھویں آثار قدیمہ کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست شامل کئے جانے کو بھی اجاگر کیا گیا جس سے سعودی کی اپنے تاریخی مقامات اور ثقافتی اثاثوں کی حفاظت اور فروغ کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔
جدہ:تاریخی ضلع
جدہ سعودی عرب کا ایک شہر ہے جو مکہ کیلئے گیٹ وے، اپنے متحرک کلچرل مناظر اور بحر احمر کے دل فریب ساحلی پٹی کیلئے شہرت رکھتا ہے۔شہر کا تاریخی البلد ضلع جو یونیسکو کے عالمی ورثہ میں شامل ہے، قدیم بازار اور روایتی فن تعمیر کے ایک شاندار متاثرکن مجموعہ ہے۔ سیاح جدہ شہر کے خوبصورت کورنش سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں جو فیملی کی سیر وتفریحی کیلئے بہترین جگہ ہے۔ واکس ، سمندر کنارے کھانا پینا اور مختلف واٹر سپورٹس اسے متنوع تجربات کیلئے ایک اولین مقام بناتا ہے۔
العلا: دنیا کا عظیم مقام
العلا اپنی چٹانوں کی دلکش تشکیل اور تاریخی اہمیت کے لیے شہرت رکھتا ہے ۔ یہ مہم جوئی اور ثقافتی دریافت کا ایک منفرد امتزاج پیش کرتا ہے، جس میں قدیم شہر ہجرا شامل ہے جسے یونیسکو کی طرف سے عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل کیا گیا ۔ ہجرا میں ریت کے پتھروں کی چٹانوں میں تراشی گئی نباتیوں کی محفوظ شدہ قبریں موجود ہیں ۔ العلا کے پر سکون صحرا ہاٹ ایئر غباروں کی رائیڈ کے لیے مثالی ہیں۔ حال ہی میں العلا میں دار طنطورا دی ہاس ہوٹل اور شرعان نیچر ریزرو کو ٹائم میگزین کے ورلڈز گریٹسٹ پلیسز ایوارڈز 2024 میں تسلیم کیا گیا ہے۔
طائف: گلابوں کا شہر
سعودی ایک ایسا مقام ہے جہاں پورے سال جایا جاسکتا ہے جو گرم موسم میں طائف اور ابہا کے ٹھنڈے پہاڑی علاقوں سے لے کر سردموسم میں بحر احمر کیگرم پانی کے ساحلوں تک ہر موسم اور ہر سیزن میں سیاحت کیلئے مختلف سرگرمیاں فراہم کرتا ہے۔طائف اپنی گلاب فیکٹریوں، عرق گلاب اور پرفیومز کی تیاری کیلئے مشہور ہے جس کی وجہ سے اسے ”گلاب کا شہر” کا لقب دیا گیا۔طائف سال بھر خوبصورت ہائیکنگ ٹریلز اور اور ثقافتی میلوں کے ساتھ سیاحوں کو اپنی دلکش ثقافت اور قدرتی خوبصورتی سے مسحور کرتا ہے۔
بہتر روابط
سعودی کا سفر کرنا اب آسان ہے، سعودی عرب نے سیاحوں کیلئے ویزہ کی شرائط میں نرمی کی۔نئی شرائط کے تحت اب سیاح سعودی وزٹ ویزا کے حصول کیلئے 50,000 کی بجائے 750امریکی ڈالر ماہانہ کریڈٹ یا اس کے مساوی رقم والے بینک اسٹیٹمنٹ جمع کراسکتے ہیں۔پاکستانی سیاح کراچی، اسلام آباد، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور ملتان میں قائم کئے گئے 6 تشہیر دفاتر جاسکتے ہیں۔سعودی نے ٹرانزٹ ویزا بھی متعارف کروایا ہے جو سعودی ایئرلائنز کے ذریعے سعودی آنے والے مسافروں کے لیے دستیاب ہے، جس کے ذریعے وہ 96 گھنٹوں تک سعودی عرب میں قیام اور سیاحت کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، برطانیہ، امریکہ اور شینجن ویزا رکھنے والے مسافروں کے لیے آمد پر ویزا بھی دستیاب ہے بشرطیکہ ان کے ویزے کارآمد اور استعمال شدہ ہوں۔یہ نئی ہدایات اور ویزا کے اختیارات مختلف سفری ضروریات کو پورا کرتے ہیں اور زیادہ پاکستانی مسافروں کو سعودی کی سیر کے لیے راغب کرتے ہیں۔ جدہ کی ثقافتی دولت، بحیرہ احمر کے چھپے ہوئے خزانے اور العلا کے قدیم عجائبات جیسے مقامات کی سیر کا موقع فراہم کرتے ہیں۔