اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان میں جذام کے خاتمے کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے والی معروف جرمن ڈاکٹر اور راہبہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کو ہفتہ کو ان کی ساتویں برسی کے موقع پر ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔وہ 9 ستمبر 1929 کو جرمنی کے شہر لیپزگ میں پیدا ہوئیں۔ اس نے 1957 میں طب کی تعلیم مکمل کی۔انہوں نے 1961 میں جرمنی سے ہجرت کی اور اپنی زندگی کے 55 سال سے زیادہ کا عرصہ پاکستان میں جذام سے لڑنے کے لیے وقف کر دیا۔ڈاکٹر روتھ فاؤ نے پاکستان بھر میں جذام کے 157 کلینکس کے قیام میں اپنا حصہ ڈالا جن میں 56,780 سے زائد افراد کا علاج کیا گیا۔ ڈاکٹر روتھ فاؤ کو ہلالِ پاکستان، ہلالِ امتیاز، نشانِ قائداعظم اور ستارہِ قائداعظم کے اعزازات سے نوازا گیا۔ڈاکٹر روتھ، جنہیں پاکستان کی مدر ٹریسا کہا جاتا تھا 10 اگست 2017 کو کراچی کے ایک اسپتال میں 87 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ ڈاکٹر روتھ فاؤ کی برسی کے موقع پر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے زیر اہتمام مختلف تقریبات میں ان کی خدمات کو اجاگر کیا گیا اور خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔