کراچی(نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہاہے کہ چین اورپاکستان عظیم دوست ہیں،دونوں ممالک کی ہمالیہ سے بلند، سمندروں سے گہری اورشہد سے میٹھی دوستی اوربھائی چارہ کےتعلقات کو اب سرمایہ کاری،معاشی اورتجارتی تعلقات بالخصوص زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات وکان کنی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبوں میں تعاون کی صورت میں تبدیل کررہے ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری کااگلامرحلہ بنیادی طورپر بالخصوص صنعتی شعبہ میں بزنس ٹوبزنس انتظامات پرمشتمل ہو گا۔ انہوں نے ان خیالات کااظہارجمعہ کو یہاں چین سمیت پاکستان میں کاروبارکرنے والے بین الاقوامی کمپنیوں کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرگورنر اوروزیراعلیٰ سندھ، وفاقی وزراء، ممتاز کاروباری شخصیات اوراعلیٰ افسران بھی موجودتھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب مجھے بتایاگیا کہ اس نمائش میں 150 کاروباری شخصیات پرمبنی
چینی وفد بھی شرکت کررہاہے تومجھے بہت خوشی ہوئی اورمیں نے انہیں ظہرانہ پردعوت دی۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اورچین آئرن برادرزہیں، دونوں ممالک دوستی اوربھائی چارہ کے دیرینہ تعلقات کواب سرمایہ کاری،معاشی اورتجارتی تعلقات بالخصوص زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات وکان کنی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبوں میں تعاون کی صورت میں تبدیل کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ جون کے مہینہ میں انہوں نے عظیم دوست ملک چین کے شانکسی صوبہ کادورہ کیاتھا،ہمیں ایک اہم زرعی یونیورسٹی اور سینکڑوں ایکڑپرمحیط تحقیقی مرکز کادورہ کرایاگیا،اس مرکز کے دورہ کے بعد ہم نے اپنے ایک ہزار زرعی گریجویٹ طلبا وطالبات کو اعلیٰ تربیت کیلئے چین بھیجنے کافیصلہ کیا۔اس حوالہ سے پروگرام کوحتمی شکل دیدی گئی ہے، چینی ہم منصبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد پاکستان کے یہ طلباوطالبات چینی یونیورسٹیوں میں ریفریشرکورسز کریں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان زرعی معیشت کاحامل ملک ہے، ملک کی 60 فیصدآبادی دیہی علاقوں میں رہائش پذیرہیں، پاکستان کواپنے زرعی پیداوارمیں اضافہ کی ضرورت ہے،گزشتہ سال پاکستان کی زرعی برآمدات میں 3 ارب ڈالرکااضافہ ہواہے،جاری مالی سال کیلئے پاکستان نے اسے 7 ا رب ڈالرتک بڑھانے کا ہدف مقررکیاہے،یہ ایک بڑاہدف ہے اوراس کے حصول کیلئے کوششوں کی ضرورت ہے،پاکستان کو زرعی پیداوارمیں اضافہ کیلئے جدیدٹیکنالوجی اور جدیدطریقوں کو اپنانے اوراس کے بعدبرآمدات کیلئے ویلیوایڈڈ مصنوعات کی ضرورت ہے، اس شعبہ میں اہداف کے حصول میں چین پاکستان کااہم شراکت دار ملک بن سکتاہے۔انہوں نے کہاکہ چینی وفد کی موجودگی کیلئے ہمارے لئے حوصلہ افزاء ہے۔ انہوں نے چینی تاجروں کو پاکستانی تاجروں کے ساتھ بزنس ٹوبزنس معاہدے کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔وزیراعظم نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا اگلامرحلہ بنیادی طورپر صنعتی شعبہ میں بزنس ٹوبزنس انتظامات پرمشتمل ہوگا، پاکستان اورچین کے درمیان ٹیکسٹائل انڈسٹری اور زرعی پیداوار کے شعبہ جات میں مشترکہ منصوبے شروع ہوں گے اوران منصوبوں سے پیداواران ممالک کوبرآمدکئے جائیں گے جہاں ٹیکس زیادہ ہے، پاکستان اورچین اس حوالہ سے مشترکہ طریقہ ہائے کاراختیارکریں گے اوریہ دونوں ممالک کیلئے یکساں طورپرمفید ہوں گا۔وزیراعظم نے کہاکہ چین اورپاکستان عظیم دوست ہے، ہماری دوستی نہ صرف ہمالیہ سے بلندہے بلکہ اب یہ آسمانوں کوچھورہی ہے۔پاکستان نے چین کے تعاون سے اپنا سیارہ خلاء میں بھیجا ہے، ہماری دوستی سمندروں سے گہری اورشہد سے میٹھی ہے۔ اب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو سی پیک کے فیزٹو میں مزید تجارتی اورمعاشی تعلقات کی صورت میں تبدیل کیا جائے گا۔