اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کی ہدایات کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دائرہ کار کو وسعت دی جارہی ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی شفافیت کو عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں نے تسلیم کیا ہے جس کے تحت93 لاکھ مستحق خاندان مستفید ہورہے ہیں، ہمارا مقصد ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مستحق خواتین کو ان کی رقم بغیر کسی کٹوتی کے عزت و احترام کیساتھ ملے۔ان خیالات کا اظہار سینیٹر روبینہ خالد نے اپنے دورہ مردان کے دوران میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی نے مستحق خواتین کو رقوم کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کیلئے بینکنگ کا نیا نظام متعارف کرایا جس کے تحت 6 بینکوں کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں تاکہ انسانی مداخلت کم سے کم ہواور مستحقین کو انکی پوری رقم موصول ہو۔ سینیٹر روبینہ خالد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈسٹرک آفس مردان اور تخت بھائی آفس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مستحق خواتین سے براہ راست گفتگو کی اور ان کے مسائل سنےروبینہ خالد نے مستحق خواتین کی پروگرام میں رجسٹریشن کے عمل کا جائزہ لیا اور عملے کو ہدایت کی کہ وہ بزرگ خواتین کی عزت و احترام کیساتھ رہنمائی کریں۔ انہوں نے خواتین کو ہدایت کی کہ صرف 8171 سے پیغام ملنے پر ہی رقم کی وصولی کیلئے دفتر تشریف لائیں۔ سینیٹر روبینہ خالد نےڈسٹرکٹ آفس مردان کے لان میں بینظیر شجرکاری مہم سرسبز پاکستان، بینظیر پاکستان کے تحت اپنے ہاتھ سے پودا بھی لگایا اور ملک کی خوشحالی کیلئے دُعا کی۔گلی باغ کے مقام پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہم بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام کے تحت مستحق خاندان کے بچوں کو تعلیمی وظائف دیتے ہیں جن میں بچیوں کی تعلیم کیلئے زیادہ وظائف مختص ہیں۔بینظیر نشوونما کے تحت حاملہ خواتین اور انکے بچوں کو وظائف اور غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں، مستحق خواتین اور انکے گھرانوں کے افراد کیلئے بینظیر ہنرمند پروگرام کا آغاز بھی کیا جارہا ہے تاکہ ان خاندانوں کی غربت میں کمی واقع ہو۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ پروگرام کے حوالے سے یہ تاثر غلط ہے کہ عوام کو بھکاری بنایا جارہا ہے۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام غریب گھرانوں کی معاشی مشکلات کوکم کرنے کیلئےاضافی مالی معاونت فراہم کررہا ہے۔ خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے دبئی میں جلاوطنی میں پاکستان کی غریب خواتین کی معاشی بااختیاری کیلئے اس پروگرام کی بنیاد رکھی جسے 2008 میں صدر آصف علی زرداری نے عملی جامع پہنایا ۔انہوں نے خواتین سے کہا کہ بی آئی ایس سروے میں حصہ لینے کی کوئی فیس نہیں ہے اور پروگرام میں اندراج کیلئے تحصیل دفاتر میں ڈائنامک رجسٹری سینٹرز قائم کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے خواتین کو ہدایت کی کہ وہ سروے میں شمولیت کیلئے بنیادی دستایزات مکمل کریں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔