سکھر (بیورو رپورٹ ) ڊبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی جانب سے سکھر کے ایک مقامی ہوٹل میں دریائے سندھ کی صحت کے جائزے کے لئے رپورٹ کارڈ کی تیاری کے عنوان سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا. جس میں ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ڈائریکٹر فریش واٹر پروگرام سہیل علی نقوی، سینیئر مئنیجر وائلڈلائف حمیرہ عائشہ، کورآڈینیٹر انڈس ریور ڈولفن عمران ملک سمیت مختلف شعباجات سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی جبکہ یونیورسٹی آف میریلینڈ سینٹر انوارمینٹل سائنس آمریکہ سے پانی ماہر ایلیکسزنڈرا نے آن لائن شرکت کرکے دریائے سندھ کی صحت کی پر روشنی ڈالی اور شرکاء سے تجاویز طلب کیں. اس موقع پر ڈائریکٹر فریش واٹر سھیل علی نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشاورتی اجلاس منعقد کرنے کا مقصد دریائے سندھ کو لاحق خطرات اور مسائل کا جائزہ لینے سمیت حل تلاش کرنا اور رپورٹ کارڈ کی تیاری ہے، اس سلسلے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان، یونیورسٹی آف میریلینڈ سینٹر انوارمیٹل سائنس آمریکہ کے تعاون سے پاکستان میں کام کر رہا ہے، تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل کر دریائے سندھ کے پانی کی صحت کا جائزہ لیا جاسکے. انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں شہروں اور کارخانوں کے آلوده اور زہریلے پانی کی نکاسی کی وجہ سے نہ صرف نایاب انڈس ڈولفن کو خطرات لاحق ہیں بلکہ انسانوں ، جانوروں اور پرندوں میں مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں اس لئے ہم نے مشاورتی اجلاس منعقد کرکے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنی تجاویز دینے کا موقع فراہم کیا ہے تاکہ رپورٹ کارڈ بنانے میں آسانی ہو کیوں کہ ترقیاتی عمل مقامی طور پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کیاجاتا ہے جو کہ پائیدار اور فائدہ مند ثابت ہوتا یے. انہوں نے کہا صحتمند دریاء ہم سب کے لئے بہت اہم اور ضروری ہے اس لئے ہم سب مل کر دریائے سندھ کے پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ کارڈ کی تیاری میں 6 سے 12 ماہ لگ سکتے ہیں۔اس موقع پر سینیئر مئنیجر وائڈلائف حمیرہ عائشہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اپنے شراکت داروں سے مل کر دریائے سندھ کی صحت پر کام کر رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز لیکر ایسی پالیسی بنائیں جو کہ پانی کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرے. ورکشاپ کے دوران تمام شرکاء سے دریائے سندھ کی اہمیت اور لاحق خطرات و مسائل کو حل کرنے کے لئے تجاویز لی گئیں جو کہ یونیورسٹی آف میریلینڈ سینٹر فار انوارمینٹل سائنس آمریکہ کی پانی ماہر ایلیکسزنڈرا کو ارسال کی جائیں گی تاکہ وہ اپنی حتمی رائے دے سکے اور دریا سندھ کی صحت سے متعلق رپورٹ کارڈ کی تیاری کے لئے اقدامات کئے جائیں. اجلاس میں ایکسیئن سکھر بیراج زاہد حسین، ایکسیئن سول محکمہ آبپاشی عبد الفتاح میمن، ماہر ماحولیات فاروق احمد، ڈائریکٹر فشریز ڈپارٹمنٹ ارباب علی سولنگی، مینیجر ائڈمن اینگرو فرٹیلائزرز عون محمد، پی ڈی ایم اینگرو فائونڈیشن ڈاکٹر صدورو، کنزرویٹر آف فاریسٹ افتخار احمد آرائیں، پروفیسر تاج محمد لاشاری، پروفیسر طارق لاشاری، پروفیسر ساجد علی میرانی سمیت دیگر محکموں کے افسران، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی