راولپنڈی( نمائندہ خصوصی) حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا آخری دور کامیاب ہوا اور دونوں فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت حکومت نے بجلی قیمت کرنے اور آئی پی پیز کے معاملے کا ٹاسک فورس کے ذریعے جانچ پڑتال کی جائے گی، جس کے بعد امیرجماعت اسلامی نے دھرنا مؤخر کرنے کا اعلان کردیالیاقت بلوچ نے کہا کہ اتفاق ہوا آئی پی پیز کا مسئلہ معیشت کے لیے ایک مسئلہ ہے، وزیر اعظم اور وفاقی حکومت آئی پی پیز کے معاملے میں سنجیدہ ہے اور حکومت نے کہا آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کے لیے مکمل جانچ پڑتال کی جائے گیانہوں نے کہا کہ حکومتی ٹیم نے اتفاق کیا کہ آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظرثانی کے لیے جانچ پڑتال کی جائے گی اور حکومت نے اس کے لیے ٹاسک فورس بنائی ہے جو ایک ماہ میں اپنا کام مکمل کرے گی۔نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ٹاسک فورس اقدامات بھی کرے گی، آئی پی پیز کی جانچ پڑتال کا مقصد عوام کو ریلیف دینا اور فی یونٹ قیمت کم کرنا ہے تاکہ کیپسٹی بل کی ادائیگی سے بچت بجلی کی براہ راست ادائیگی سے منسلک ہوجائے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت اور جماعت اسلامی نے عمل درآمد کرانے پر اتفاق کیا، بجلی کے ریٹ کم کیے جائیں گے، اس پر صورت اتفاق کیا گیا ہے، ایسے اقدامات کیے جائیں گے کہ آئندہ بجلی کا فی یونٹ ریٹ کم ہوگا۔اس موقع پر حکومتی کمیٹی کے رکن اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خطاب کیا اور کہا کہ بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی جو جلد نظر آئیں گی، ہم نے وعدہ کیا ہے کہ اس پر عمل کریں گےوزیرداخلہ نے کہا کہ جو بل جاری ہوئے ان پر 15 دن کی توسیع کردی ہے، سب کی سوچ پاکستان کو پرامن بنانا ہے، جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور خاص طور پر پر حافظ نعیم الرحمان نے نظم و ضبط سے چیزیں منوائی اور کسی کو تکلیف نہیں ہونے دی