اسلام آباد (کورٹ رپورٹر ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ارکانِ پارلیمنٹ سے متعلق درخواست نا قابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ارکان پارلیمنٹ سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست پر سماعت کی جبکہ درخواست گزار ملک مشتاق حسین ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے۔درخواست گزارملک مشتاق نے عدالت کے سامنے موقف پیش کیا کہ ارکان پارلیمنٹ کا کریکٹراچھا ہونا چاہیے جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ بتائیں کس رکن پارلیمنٹ کا کریکٹر اچھا نہیں ہے۔وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو ہٹا دیا گیا۔ سابق وزیراعظم کو کہا جاتا رہا کہ وہ سلیکٹڈ ہے۔
اب کہا جا رہا ہے کہ موجودہ وزیراعظم امپورٹڈ ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے، صادق اور امین شخص کو رکن پارلیمنٹ ہونا چاہیے۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ عوام اپنے نمائندوں پر اعتماد کر کے ووٹ دیتی ہے۔ لاکھوں لوگوں کے ووٹ سے منتخب رکن پرکیچڑ مت اچھالیں۔ سابق وزیراعظم آج بھی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس عدالت کو ارکان پارلیمنٹ کے کریکٹر پر ذرا برابر بھی شک نہیں ہے۔ یہ عدالت سیاسی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرتی۔ سیاستدان ایک دوسرے کو کیا کہتے ہیں یہ دیکھنا عدالت کا کام نہیں ۔ عدالت نے ارکانِ پارلیمنٹ سے متعلق درخواست نا قابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی۔