کراچی (نمائندہ خصوصی )جانوروں میں موجود لمپی وائرس ویکسین کے سبب قابو میں آنے لگا ہے۔محکمہ لائیو اسٹاک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں لمپی وائرس ویکسین کے سبب قابو میں آنے لگا ہے۔محکمہ لائیو اسٹاک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں لمپی وائرس کا صرف 1 کیس رپورٹ ہوا جبکہ صوبے میں ایکٹیو کیسز کم ہوکر 706 رہ گئے۔ محکمہ لائیو اسٹاک نے بتایا کہ کراچی ، دادو اور جامشورو کے علاوہ سندھ کے کسی بھی اضلاع میں لمپی وائرس کا ایکٹیو کیس نہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور سندھ میں لمپی وائرس کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 53 ہزار 604 ہوگئی جبکہ وائرس سے متاثر ہوکر 571 مویشی ہلاک ہوچکےہیں۔ محکمہ لائیو اسٹاک کا کہنا ہے کہ 32 لاکھ سے زائد مویشیوں کو لمپی وائرس سے بچاو کی ویکسین لگائی جاچکی ہے
۔ لمپی اسکن ڈیزیر ایک معتدی جلدی مرض ہے اور یہ وائرس گائے، بھینسوں اور دیگر مویشیوں کو خون چوسنے والے کیڑوں، مچھروں اور مکھی سے لگ سکتا ہے۔اس مرض کے شکار جانور کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجاتے ہیں، جانور کو بخار رہتا ہے، آنکھوں سے پانی آتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جانور چلنے پھرنے سے گریز کرتا ہے۔اس وائرس میں مبتلا جانور کی تولیدی صلاحیت، دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے، جانوروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے جانوروں میں اس بیماری کی زیادہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم یہ بعض کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔سندھ کے عوام کو اس مویشیوں میں پھیلنے والے اس وائرس سے بچنے کے لئے چند دنوں تک گائے کے گوشت، دودھ، مکھن، اور دیگر اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔