لاہور۔(کورٹ رپورٹر ):لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے معروف ڈرامہ نگار ،اداکار و ہدایت کار خلیل الرحمن قمر کو ہنی ٹریپ و تاوان وصول کرنے کے مقدمے میں گرفتار ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت 6 اگست تک ملتوی اور مدعی مقدمہ خلیل الرحمن قمر کو اپنا وکیل کرنے کی مہلت دے دی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کیس کی سماعت کی ۔ ہفتہ کو خلیل الرحمن قمر نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر درخواست کی کہ انہیں کل ہی پتا چلا کہ ملزمہ نے ضمانت دائر کی ہے۔عدالت سے استدعا ہے کہ انہیں وکیل مقرر کرنے کی مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ مدعی مقدمہ کی طرف سے درج مقدمے کے مطابق خلیل الرحمن قمر کو ایک منصوبہ بند ی اور سازش کے تحت ہنی ٹریپ میں پھنسایا گیا تھا، آمنہ عروج اور اس کے ساتھیوں نے خلیل الرحمن قمر کو اپنے گھر بلایا اور پھر ان پر تشدد کر کے تاوان کا مطالبہ کیا۔آمنہ عروج کے ساتھ کئی دیگر ملزمان بھی شامل تھے جنہیں عدالت نے شناخت پریڈ کے بعد ریمانڈ پر بھیجا ہے،ان ملزمان میں حسن شاہ اور محمد رفیق شامل ہیں جنہیں مختلف شہروں سے گرفتار کیا گیا ہے۔عدالت نے آمنہ عروج کی بہن مریم شہزادی اور دوست شمائل کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا جبکہ دیگر گرفتار ملزمان میں تنویر احمدقیصر عباس رشید احمد فلک شیر میاں خان یاسر علی جاوید اقبال زیشان قیوم اور معمون حیدر شامل ہیں۔عدالت نے سماعت چھ اگست تک ملتوی اور آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو بحث کے لئے طلب کرلیا۔