اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر چینی حکومت اور حکومتِ پاکستان کے مابین تجارتی فروغ پر تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط اورلاپتہ افرادکے خاندانوں کیلئے 50لاکھ روپے فی کس امدادی پیکیج کی منظوی دے دی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعہ کو یہاں منعقد ہوا۔ کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر چینی حکومت اور حکومتِ پاکستان کے مابین تجارتی فروغ پر تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دے دی۔اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد وزیرِاعظم کے حالیہ دورہ چین کے تناظر میں دونوں ممالک کے مابین تجارت کا فروغ یقینی بنانا ہے، مفاہمتی یادداشت کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں بالخصوص سمارٹ فونز کی تیاری، نیو انرجی آٹوموبائل، ٹیکسٹائل، زراعت و زرعی مصنوعات کی پراسیسنگ، دوا سازی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعتوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی سفارش پر نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اسلام آباد کے چارٹر پر قانون سازی کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی سفارش پر بحرین کے تعاون سے پاکستان میں قائم ہونے والی کنگ حماد یونیورسٹی برائے نرسنگ اینڈ ایسوسی ایٹڈ میڈیکل سائنسز کے بِل کی اصولی منظوری دے دی۔بحرین کے تعاون سے قائم ہونے والی اس یونیورسٹی میں جدید عصری تقاضوں کے عین مطابق تعلیم و تربیت فراہم کی جائے گی۔وفاقی کابینہ کو لاپتہ افراد کے حوالے سے تشکیل کی گئی بین الوزارتی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغان جنگ کے بعد دہشت گردی نے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، دہشت گردی کی وجہ سےپاکستان کوکئی طرح کے اندرونی چیلنجزکاسامنا ہے۔لاپتہ افراد پرکمیشن گزشتہ ایک دہائی سے کام کررہاہے جبکہ اپنے گزشتہ دور حکومت میں وزیراعظم شہبازشریف نے تمام جماعتوں پر مشتمل کمیٹی قائم کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ نگران حکومت میں لاپتہ افراد سے متعلق کمیٹی دوبارہ تشکیل دی گئی۔ رپورٹ کی تیاری میں پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی تعاون کیا۔کابینہ نے کمیٹی کی سفارشات کی توثیق کرتے ہوئے لاپتہ افرادکے خاندانوں کیلئے 50لاکھ روپے فی کس امدادی پیکیج کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز کے 22 جولائی 2024 میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کر دی۔