کراچی( خصوصی رپورٹ )پیپلزپارٹی کی صوبائی اور سٹی حکومتوں کی نااہلی سے 40 سال سے کراچی انٹرنیشنل ائرپورٹ سے متصل بارشوں کے دوران سیوریج نکاسی اور گٹروں کے ڈھکن نہ ہو کی وجہ ایک اورآٹھ سالہ بچی گٹر کے کھلے ہول میں گر گئی جسے علاقے نوجوان دکاندار نے شیدید بارش میں جان پر کھیل کر گٹر لائن سے زندہ بچا لیا تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع کورنگی کے شاہ فیصل ٹاون کے علاقے میں قایم کہکشاں سوسائٹی میں 40 سال سیوریج سسٹم کی ناکامی منہ بولتا ثبوت یہ ہے بارشوں کے موسم میں گلیاں اور سڑکیں گٹروں کے کھلے مین ہول موت کے دہانے بن جاتے ہیں جعمرات کے دن ہونے والی بارش میں گٹر ابل رہے تھے اچانک افضال ہوٹل کے سامنے مہینوں سے خراب گٹر کے مین ہول میں 8سالہ معصوم بچی گر گئی قریب ہی ایک دوکان میں کھانے میں مصروف نوجوان اسد خان کی ڈوبنے والی بچی پر پڑی ۔جس نے جان پر کھیل کر معصوم بچی کی جان بچا لی جس پر اہل علاقہ نے اسد خان کی بہادری کی تعریف کی ۔واضح رہے کہ اس بہادر نوجوان اسد خان کا بڑا بھائی تین دہائی قبل اس علاقے میں بارشیں کےدوران گٹر کا ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے موت کی بھینٹ چڑھ گیا تھا www.tariqjaveed.com سے گفتگو میں اسد خان نے بتایا کہ "بچی کا گٹر میں گرتے ہو ئے ہاتھ نظر آیا تھا میں نے بھاگ گٹر کھلے مین ہول پر پہنچا میں نے بازو گٹر میں ڈالا تو بچی کا ہاتھ میرے میں آ گیا جس پر میں نے فورآ اسے باہر کھینچ لیا بچی اس مافیا کی آفت کی وجہ سے پریشان ہو گی تھی جسے ہم نے اس اہل خانہ تک پہنچایا ۔اسد خان نے بتایا گٹر میں گرنے مرا بڑا بھائی جان بحق ہوگئے تھے ہمارے گھر میں بارشیں کے موسم میں ہمارا دکھ اور زخم ہو جاتا ہے کمسن بچی کی جان بچانے کی بہت خوشی ہےاہل علاقہ نے وزیراعظم پاکستان گورنر سندھ کامران ٹیسوری وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ اس” بہادر نوجوان” کو خصوصی انعام سے نوازا اور بہادری پر خراج تحسین پیش کیا جائے