پشاور۔ (نمائندہ خصوصی ):بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہا ہے کہ ادائیگیوں کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور بینکوں کے ذریعے ادائیگی کے لیے بی آئی ایس پی کے تقریباً 9.3 ملین استفادہ کنندگان کے اکاؤنٹس کھولنے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔یہاں دلازک روڈ پشاور پر واقع گھڑی راجکول میں واقع تحصیل آفس-I میں بی آئی ایس پی سنٹر کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ تمام بی آئی ایس پی مستحقین کے بینک اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ ادائیگی کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ وظیفہ مستحقین کے بینک کھاتوں کے ذریعے دیا جا سکتا ہے جس سے غریب خواتین کی عزت و تکریم کو یقینی بنانے کے علاوہ تقسیم کے عمل میں مزید شفافیت لانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اس اہم معاملے پر صدر آصف علی زرداری سے بھی بات ہوئی جنہوں نے اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے تمام اضلاع میں بی آئی ایس پی کیمپ قائم کیے گئے ہیں تاکہ غریب خواتین کو باوقار طریقے سے ادائیگیوں کی تیزی سے ادائیگی کی جا سکے۔روبینہ خالد نے کہا کہ انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد دور افتادہ کوہستان سمیت کئی اضلاع کا دورہ کیا اور تقسیم کے عمل کا جائزہ لیا اور مستحقین کے مسائل سنے اور لوگوں کی شکایات کے فوری ازالے کے لیے حکام کو موقع پر ہدایات جاری کیں ،انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی ایک قومی غریب نواز پروگرام ہے جو سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے وژن کے مطابق شروع کیا گیا تھا اور چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں کامیابی سے جاری ہے۔روبینہ خالد نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بی آئی ایس پی پروگرام میں گہری دلچسپی لی اور تمام مستحقین کو وظیفہ کی شفاف تقسیم کو باوقار طریقے سے یقینی بنانے کے لیے واضح ہدایات جاری کی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں چیئرپرسن نے کہا کہ بی آئی ایس پی پروگرام نے ہر تین ماہ بعد ہر مستحق کو 10,500 روپے کی ادائیگی کے علاوہ غریب خواتین کو عزت اور شناخت دی ہے اور ان کے کمپیوٹر قومی شناختی کارڈ تیار کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر وسیلہ تعلیم پروگرام کے تحت ان کے بچوں کو وظیفہ بھی فراہم کیا گیا ہے اس کے علاوہ تمام حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں اور دو سال تک کے شیر خوار بچوں کو بینظیر نشونما پروگرام کے تحت خصوصی وظیفہ بھی دیا گیا ہے۔روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی غربت گریجویشن اور سکل ڈویلپمنٹ پروگرام متعارف کرانے کے عمل میں ہے تاکہ مستحقین کے بچے اپنا کاروبار شروع کر سکیں اور اپنے خاندان اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کلیدی اقدام بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والوں کی زندگیوں کو بلند کرنے میں مدد کرے گا اور اس پروگرام میں مزید اہل خاندانوں کو شامل کرے گا۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مستفید ہونے والوں کی تعداد 10 ملین تک بڑھائی جائے گی۔بعد ازاں، بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 8171 بی آئی ایس پی کا واحد سرکاری نمبر ہے اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ کسی بھی شکایت کے لیے بی آئی ایس پی ہیلپ لائن 080026477 پر رابطہ کریں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی کے پی زہرہ اسلم بھی موجود تھیں۔