اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):حکومت اور اتحادی جماعتوں نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کی دوٹوک مذمت کرتے ہوئے کل جمعہ کو پاکستان بھر میں یوم سوگ منانے،اسماعیل ہانیہ شہید کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے، فلسطین کو امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھنے اور پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کیلئے خصوصی قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ عالمی برادری سمیت اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑتے ہوئے صہیونی قوتوں کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فی الفور روکیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے مظالم پرحکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، استحکام پاکستان پارٹی، پاکستان مسلم لیگ ق، پاکستان مسلم لیگ ضیاء، نیشنل پارٹی کے سربراہان و سینئر نمائندے شریک ہوئے۔وزیراعظم نے اجلاس میں شرکت پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔فلسطین کی حالیہ صورتحال پر حکومت اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق شرکاء نے مشترکہ طور پر فلسطین میں 9 ماہ سے
نہتے لوگوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت پر غم و غصے کا اظہار کیا۔شرکاء نے اسرائیلی مظالم کی پرزور مذمت کرتے ہوئے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی اور تہران میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا۔اجلاس نے اتفاق کیا کہ یہ واقعہ فلسطینیوں پر جاری ظلم و بربریت بند کرنے اور خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے،ایسے واقعات دنیا کے امن کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں مزید کشیدگی کی فضاء کو ہوا دیتے ہیں۔وزیراعظم نے فلسطین میں جاری اسرائیل کے ریاستی ظلم و بربریت کو امت مسلمہ کیلئے المیہ قرار دیا۔اعلامیہ میں پرزور مطالبہ کیا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کی فوری طور پر انسانی ہمدردی کے تحت امداد تک رسائی یقینی بنائی جائے۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان فلسطین کو امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھے گا اور مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کی طبی امداد کیلئے مؤثر اقدامات اٹھائے گا جس کے تحت فلسطینی زخمیوں کو علاج معالجے کیلئے پاکستان لایا جائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فلسطینی میڈیکل طلباء کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کیلئے پاکستان کے میڈیکل کالجز میں امدادی بنیادوں پر داخلہ دیا جائے گا۔اجلاس نے اپنے فلسطینی بہن بھائیوں سے یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کی دوٹوک مذمت کے طور پر کل(جمعہ کو) پاکستان بھر میں یوم سوگ منانے کا فیصلہ کیا۔اجلاس میں کل بعد از نمازِ جمعہ پورے ملک میں اسماعیل ہانیہ شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کرنے کااور پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کیلئے ایک خصوصی قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ شرکاء نے قراردیا کہ فلسطین میں جاری نسل کشی اور ریاستی ظلم و بربریت سے اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں اور عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے، جبکہ بین الاقوامی برادری اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔شرکاء نے مطالبہ کیا کہ پوری عالمی برادری کو مصلحت سے نکل کر یہ ظلم کی و بربریت روکنے کیلئے واضح اور دو ٹوک موقف اپنانا ہوگا، وگرنہ عالمی قوانین اور اداروں کی حیثیت آئندہ نسلوں کیلئے ایک سوالیہ نشان بن کر رہ جائے گی۔ اجلاس میں عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور صہیونی قوتوں کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فی الفور روکیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔