اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو جدید تعلیم اور فنی تربیت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،کامن ویلتھ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کنسورشیم میں شمولیت سے پاکستان کے نوجوانوں کو تربیت کے مواقع میسر ہوں گے اور وہ جدید عالمی ایجادات سے مستفید ہو سکیں گے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ کی زیر قیادت 5 رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے وزیر اعظم ہاؤس میں ان سے ملاقات کی ۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل سکاٹ لینڈ کا پاکستان کے پہلے سرکاری دورے کا خیرمقدم کیا۔ پاکستان کے سماجی، اقتصادی اور جمہوری اداروں کے لئے دولت مشترکہ کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم نے مشترکہ دلچسپی کے امور بالخصوص نوجوانوں کو بااختیار بنانے، بہتر گورننس اور موسمیاتی تبدیلی پر دولت مشترکہ کے ساتھ تعاون کی حکومت کی خواہش کا اعادہ کیا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ 30 سال سے کم عمر کے نوجوان جو پاکستان کی آبادی کا دو تہائی حصہ ہیں ان کو جدید تعلیم اور فنی تربیت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی اور عصر حاضر کی ہائی ٹیک عالمی معیشت تک پاکستانی نوجوانوں کی رسائی اور اس شعبے میں ترقی کے مواقع بڑھانے کیلئے دولت مشترکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ وزیراعظم کی قیادت اور اس پروگرام کی براہ راست نگرانی وزیرِ اعظم کی ذاتی دلچسپی اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے اقدامات کے عزم کی عکاس ہے۔ سرکاری محکموں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور براہ راست پیشرفت جاننے کے لئے پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے کامن ویلتھ کے پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کی پیشکش کی۔انہوں نے پاکستان کو کامن ویلتھ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کنسورشیم میں شمولیت کی بھی دعوت دی۔وزیراعظم نے پاکستان کے سرکاری شعبے میں گورننس اور شفافیت کو مزید بہتر بنانے کے لئے کامن ویلتھ پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے سی اے آئی سی میں شمولیت کی دعوت کا بھی خیر مقدم کیا جہاں پاکستان کے نوجوانوں کو تربیت کے مواقع میسر ہوں گے اور وہ کلاؤڈ کمپیوٹنگ جیسی جدید عالمی ایجادات سے مستفید ہو سکیں گے اور پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے زیادہ بااختیار ہوں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کو پاکستان اور کامن ویلتھ کی مشترکہ ترجیح قرار دیا۔ انہوں نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان کے لئے سیکرٹری جنرل کی موسمیاتی تبدیلی کیلئے وکالت اور پوری دنیا میں مصیبت زدہ پاکستانیوں کی آواز پہنچانے کے اقدامات کو سراہا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان باکو میں آئندہ کوپ 29 کے موقع پر پاکستان جیسے ممالک جو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کے خطرے سے دوچار ہیں، کے لئے مزید بین الاقوامی تعاون کو متحرک کرنے کیلئے کامن ویلتھ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔سیکرٹری جنرل سکاٹ لینڈ نے سیلاب کے بعد کی تعمیر نو کے لئے حکومت کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ عالمی برادری پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے مزید تعاون فراہم کرے گی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ رواں برس کے آخر میں سموا میں دولت مشترکہ کے سربراہان حکومت کے اجلاس کے منتظر ہیں۔ملاقات میں وزیر اعظم اور دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل نے ایسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جس کے ذریعے دونوں فریق باہمی دلچسپی کے اہم امور پر اتفاق رائے پیدا کرکے دولت مشترکہ کے لئے ایک روڈ میپ تیار کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے سیکرٹری جنرل سکاٹ لینڈ کو تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی صورتحال میں دولت مشترکہ کے امور کو کامیابی سے چلانے پر مبارکباد دی۔ وزیرِ اعظم نے ان کے پاکستان میں کامیاب اور نتیجہ خیز قیام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔چیئرمین پی ایم یوتھ پروگرام رانا مشہود اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی ملاقات میں موجود تھے ۔