اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )پاکستان نے خطے میں اسرائیل کی مسلسل مہم جوئی اور لبنان کے خلاف ہونے والے حالیہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیروت میں اسرائیل کی فوجی جارحیت لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ شہری علاقوں پر یہ حملہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لبنان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کے امن و سلامتی کے ساتھ رہنے اور ان کی خودمختاری کے حق کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ خودمختار ریاستوں کے اندر افراد کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قانون اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، یہ اندھا دھند اور بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت کا ایک اور مظاہرہ ہے جو علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں اسرائیل کی تازہ ترین کارروائیاں خطرناک ہیں جو مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کی کوششوں کو نقصان پہنچارہی ہیں ، اسرائیل کو اس کی کارروائیوں کا جوابدہ ہونا چاہیے، اسرائیل کی غیر ملکی کارروائیوں نے علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے حامیوں کو چاہیے کہ وہ خطے کے ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کے خاتمہ کے لیے اسرائیل پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا قتل پہلے سے ہی غیر مستحکم خطے میں خطرناک کشیدگی کا ایک عمل ہے جس سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم ان کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، ان کے قاتلوں کا محاسبہ ہونا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے فلسطینی عوام کے خلاف دہشت گردی کی مہم شروع کررکھی ہے، ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرے اور غزہ کے لوگوں کی نسل کشی کا خاتمہ کرے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول، ان کی فلسطین میں واپسی کے حق اور القدس الشریف کو اس کا دارالحکومت ہونے کے ساتھ فلسطین کی ایک آزاد ریاست کے قیام کی حمایت کا بھی اعادہ کرتا ہے۔