اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):پاکستان نے لداخ کے شہر دراس میں بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے لیے دوسروں کو بدنام کرنےکی بجائے بھارت کو غیر ملکی علاقوں میں ٹارگٹڈ قتل، تخریب کاری اور دہشت گردی کو منظم کرنے کی اپنی مہم پر غور کرنا چاہیے۔جمعہ کو بھارتی وزیراعظم کے جنگجوانہ ریمارکس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دفتر خارجہ کی ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ دھونس اور جہالت علاقائی امن کو نقصان پہنچاتی ہے اور یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ تنازعات خاص طور پر جموں و کشمیر کے بنیادی تنازع کے حل کے یکسر منافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی لیڈروں کے بیانات بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد، بنیادی حقوق اور آزادیوں کو دبانے کے بھارت کے سخت رویے سے نہیں ہٹاسکتی۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کو دہشت گردی کے لیے دوسروں کو بدنام کرنے کے بجائے غیر ملکی علاقوں میں ٹارگٹڈ قتل، تخریب کاری اور دہشت گردی کو منظم کرنے کی اپنی مہم پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری کے تحفظ کے اپنے ارادے اور صلاحیت میں پرعزم ہے جس کی مثال فروری 2019 میں بھارت کی دراندازی پر پاکستان کے مضبوط ردعمل سے ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پاکستان بھارت کے جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، وہیں وہ خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔