لاہور(بیورورپورٹ )حکومت نے شمالی وزیرستان اور غلام خان کو موٹروے 14ایم سے جوڑنے کا فیصلہ کیا ہے ،184 کلومیٹر طویل موٹر وے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے مغربی الائنمنٹ روٹ کا منصوبہ ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی غلام خان سے عیسی خیل انٹر چینج تک تقریباً 184 کلومیٹر طویل موٹر وے کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی اور تفصیلی ڈیزائن کے لیے مشاورتی خدمات کی تجویز کی درخواست جاری کی ۔ اس منصوبے کی مالی اعانت وفاقی حکومت پی ایس ڈی پی 2022-23 کے ذریعے کرے گی۔پری پروپوزل کانفرنس 19 جولائی 2022 کو اسلام آباد میں این ایچ اے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوگی جبکہ فراہمی سنگل اسٹیج ٹو اینویلپ کے طریقہ کار کو اپناتے ہوئے کی جائے گی۔
تجاویز ہر لحاظ سے آر ایف پی دستاویز میں مہر بند لفافوں میں فراہم کردہ ہدایات کے مطابق مکمل ہوتی ہیں جو 10 اگست 2022 کو یا اس سے پہلے پہنچ جانی چاہئیں۔عیسی خیل انٹر چینج پنجاب کے ضلع میانوالی میں ایم 14 پر واقع ہے جو کہ خیبر پختونخواہ کے ضلع لکی مروت کے قریب ہے۔ میانوالی اور غلام خان کے درمیان خیبر پختونخوا کا ضلع بنوں آتا ہے۔ طورخم اور چمن کے بعد غلام خان پاکستان اور افغانستان کے درمیان تیسری اہم ترین گزرگاہ ہے۔افغانستان نے پہلے ہی گوادر پورٹ سے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے اور ملک کو جولائی 2020 میں متحدہ عرب امارات سے بلک کارگو کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی۔ پاک افغان سرحدی مقام غلام خان کراسنگ سی پیک کے مغربی روٹ کو افغانستان،وسطی ایشیائی ریاستیں اور اس سے آگے سے ملانے والا مختصر ترین راستہ ہے